واشنگٹن(امت نیوز) ایئر پورٹ پر تحقیر آمیز تلاشی کا نشانہ بننے والی ہارورڈ یونیورسٹی کی مسلم طالبہ نے امریکی ٹرانسپورٹ سیکورٹی ایڈمنسٹریشن حکام کیخلاف مقدمہ درج کرا دیا ہے ۔امریکی سول لبرٹیز یونین نے بھی واقعے پر ہوم لینڈ سیکورٹی ڈپارٹمنٹ سے احتجاج کرتے ہوئے امریکی حکام سے مسلم خواتین کی تحقیر آمیز تلاشی بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔امریکی اخبار ہفنگٹن پوسٹ کے مطابق ہاورڈ یونیورسٹی کی طالبہ اور ملٹی میڈیا ویب پیج زیڈ رائٹس کی بانی زینب مرچنٹ کی اس وقت تحقیر آمیز تلاشی لی گئی جب وہ ایک تقریب میں شرکت کیلئے واشنگٹن جانے کیلئے بوسٹن ایئر پورٹ پر پہنچی ۔زینب کو علیحدگی میں چیکنگ کیلئے ایک کمرے میں منتقل کیا گیا اور اس کو مخصوص ایام کے موقع پر استعمال میں لائی جانے والی اشیا دکھانے پر مجبور کیا گیا۔تلاشی کے بعد زینب کو مطالبے کے باوجود ٹی ایس اے افسران اور اہلکاروں نے اپنے نام اور بیج نمبر نہیں دیے ۔امریکی سول لبرٹیز یونین کے مطابق زینب نے 2برس قبل اپنے آئی فون کا ڈیٹا لینے کے خلاف امریکی بارڈر ایجنسی کیخلاف کیس بھی دائر کر رکھا ہے ، جس پر اسے واچ لسٹ میں شامل کیا گیا تھا ۔اسی وجہ سے اسے کئی بار تحقیر آمیز تلاشی کے مراحل سے گزارا جا چکا ہے ۔