کراچی(اسٹاف رپورٹر)ایڈیشنل ڈسٹرکٹ سیشن جج جنوبی شازیہ آصف نے میگامنی لانڈرنگ کیس میں گرفتار انور مجید ،بیٹے عبدالغنی مجید کے جسمانی ریمانڈ میں 27 اگست تک توسیع کردی ہے ۔ عدالت نے ملزم عبدالغنی مجید کا مکمل طبی معائنہ کرانے کا حکم دے دیا ہے ۔ ہفتہ کو عدالت میں گرفتار ملزم عبدالغنی مجید کو پیش کیا گیا تاہم انور مجید کو علالت کی وجہ سے پیش نہیں کیا جاسکا۔کمرہ عدالت میں پی پی کے سینیٹر عبدالقیوم سومرو اور پیپلز لائرز فورم کے وکلا کی بڑی تعداد بھی موجود تھی ۔ایف آئی اے کی جانب سےملزم عبدالغنی مجید کےجسمانی ریمانڈ میں توسیع کی استدعا کی گئی اور عدالت کو بتایا کہ نجی اسپتال میں زیر علاج انور مجید کا جسمانی ریمانڈ ابھی درکار نہیں ہے ۔ایف آئی اے کے وکیل کا کہنا تھا کہ ساڑھے 4 ارب کی منی لانڈرنگ ہوئی جو بہت بڑی رقم ہے ،4 دن میں کیسے تفتیش مکمل کی جاسکتی ہے ۔وکیل صفائی نے موقف اپنایا کہ ابھی تک ایف آئی اے ملزم کے خلاف کوئی الزام ثابت نہیں کرسکی ۔عبدالغنی مجید سے ایک ہی سوال کیا جاتا ہے۔ رات کو سرکل میں مارا پیٹا جاتا ہے ۔ملزم عبدالغنی مجید نے عدالت کو بتایا کہ اسے ہراساں کیا جارہا ہے، رات بھر جگائے رکھا جاتا ہے ۔مجھے انٹرنل بلیڈنگ بھی ہورہی ہے ۔عدالت نے طرفین کا مؤقف سننے کے بعد انور مجید اور عبدالغنی مجید کے جسمانی ریمانڈ میں 27 اگست تک توسیع کردی ۔سماعت کے بعد صحافیوں سے گفتگو میں عبدالقیوم سومرو کا کہناتھا کہ انہیں آصف زرداری نے کیس کی مانیٹرنگ کے لیے نہیں بھیجا۔انور مجید فیملی سے پرانے و اچھے تعلقات ہیں اور میں پرانے دوستوں سے ملنے آیاہوں ۔اس سے بڑی تسلی کیا ہوگی وہ قانون کا سامنا کر رہے ہیں۔پیپلز پارٹی نے ہمیشہ قانون کا احترام کیا اور کرے گی۔