ٹانک(نمائندہ امت)دو روز قبل نواحی گاوں رنوال میں شادی کی تقریب میں ہونے والی فائرنگ کے نتیجے میں جھگڑے نے ڈرامائی صورتحال اختیار کرلی ہے ذرائع سے معلوم ہواہے کہ شادی والے گھر کے فرد نے پولیس کے تفتیشی ٹیم کو اپنابیان دیتے ہوئے کہا کہ جے یو آئی ایم پی اے محمود احمد خان کے دست راست لیاقت علی نے ہمارے منع کرنے کے باوجود ہماری شادی کی تقریب میں کلاشنکوف سے فائرنگ کی جس کے نتیجے میں جوئیہ برادری کے دیگر افراد اور لیاقت علی کے درمیان ہاتھا پائی ہوگئی دریں اثناء جب اس جھگڑے کی اطلاع جے یو آئی ایم پی اے محمود احمد خان تک پہنچی تو انہوں نے پولیس افسران پر سیاسی دباو ڈالا اور تفتیش کئے بغیر جوئیہ برادری کے فرد پر ایف آئی ار درج کرادی تاہم تفتیشی ٹیم کو دیے گئے بیان سے یہ قوی امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ جوئیہ برادری کے فرد کے خلاف درج کیا گیا ایف آئی آر منسوخ ہوکر اصل ملزم لیاقت علی کے خلاف درج کرلیا جائے گا حقائق کے برعکس ایف آئی ار کی اندراج سے پورے علاقے میں غم وغصہ پایا جارہا ہے علاقہ مکینوں کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کی حکومت ایک طرف پولیس کو سیاست سے پاک کرنے کے دعوے کررہی ہے جبکہ دوسری طرف پولیس سیاسی بنیادوں پر بے گناہ افراد کے خلاف مقدمات درج کررہی ہے جو کہ خود اپنی پالیسیوں کی نفی کرنے کے مترادف ہے۔