آٹھ غیر قانونی فیدریشنز کی ایشیائی کھیلوں میں نمائندگی کا انکشاف

اسلام آباد(اویس احمد) پاکستان اسپورٹس بورڈ(پی ایس بی) اور پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن (پی او اے )کی جانب سے کھیلوں کی 8 غیر الحاق شدہ فیڈریشن کے کھلاڑیوں کو ایشین گیمز میں بھجوانے کا انکشاف ہوا ہے حالانکہ پی ایس بی غیر الحاق شدہ فیڈریشنز کو عالمی مقابلوں میں حصہ لینے کے لیے این او سی جاری کرنے کا مجاز نہیں۔ ان غیر الحاق شدہ فیڈریشنز میں فینسنگ، برج، کراش، پیرا گلائیڈنگ، پینسیک سلائلٹ، سیپک ٹاکرا، سافٹ ٹینس اور اسپورٹ کلائمبنگ شامل ہیں۔ ذرائع کے مطابق مذکورہ فیڈریشنز پی ایس بی سے الحاق شدہ نہیں اس لئے ان فیڈریشنز کی ٹیموں کو ایشین گیمز میں بھجوانا پی ایس بی کے اختیار میں نہیں تھا، تاہم من پسند افراد کو نوازنے کے لیے ان فیڈریشنز کی ٹیموں کو قومی دستے کا حصہ بنایا گیا ۔دوسری جانب ایشین گیمز 2018 کے لیے قومی روئنگ ٹیم میں اعلیٰ کارکردگی دکھانے والے کھلاڑیوں کو نظر انداز کرتے ہوئے من پسند کھلاڑی شامل کیے جانے کا انکشاف ہوا ہےجس کے نتیجے میں روئنگ ٹیم آخری نمبر پر آئی اور کوئی تمغہ حاصل نہیں کر سکی۔ تفصیلات کے مطابق ایشین گیمز میں پاکستان روئنگ فیڈریشن کے دستے میں تین کھلاڑی اور دو آفیشلز شامل کیے گئےتاہم کھلاڑیوں کی سلیکشن میں بھی میرٹ کی دھجیاں بکھیری گئیں۔ گزشتہ برس ملائشیا میں ہونے والے ان ڈور روئنگ مقابلوں میں تین تمغے جیتنے والے کھلاڑیوں کو اس مرتبہ ٹرائلز میں بھی حصہ نہیں لینے دیا گیا جبکہ جو کھلاڑی بھجوائے گئے ان میں سے ایک کھلاڑی نے فائنل میچ میں حصہ ہی نہیں لیا اس لیے رینکنگ میں شامل ہی نہیں کیے گئے، دوسرے کھلاڑی نے بارہ میں سے گیارہویں پوزیشن حاصل کی جبکہ دستے میں شامل واحد خاتون کھلاڑی اوپن وومن سنگلز میں گیارہ میں سے گیارہویں پوزیشن پر رہیں۔ذرائع کے مطابق پاکستان روئنگ فیڈریشن کے صدر رضوان الحق نے پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن (پی او اے) کے تعاون سے ایشین گیمز کے لیے ٹرائلز منعقد کروائے اور صرف من پسند کھلاڑیوں کو ٹرائلز میں حصہ لینے کا موقع دیا گیا۔ اس معاملے کے خلاف سیکرٹری روئنگ فیڈریشن شہباز ابراہیم نے لاہور ہائی کورٹ میں رٹ دائر کی۔ اس حوالے سے جب روئنگ فیڈریشن کے جنرل سیکرٹری شہباز ابراہیم سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے تصدیق کی کہ ایشین گیمز کیلئے روئنگ کے دستے کی سلیکشن میں میرٹ کی دھجیاں بکھیری گئیں۔انہوں نے کہا کہ اس معاملے پر انہوں نے چار مرتبہ ڈی جی اسپورٹس سے ملاقات کی اور انہیں میرٹ کے مطابق کھلاڑیوں کی سلیکشن کرنے کو کہا لیکن انہوں نے انکار کر دیا۔

Comments (0)
Add Comment