اسلام آباد( رپورٹ: ناصر عباسی)ڈاکٹر فہمیدہ مرزا کا وزیر بین الصوبائی رابطہ کاحلف اٹھانا اسپورٹس بورڈمیں سیاسی بنیادوں پر تعینات نیب زدہ اورمشکوک تعلیمی اسنادکےحامل افسران کوہضم نہیں ہوسکا،اعلیٰ عہدوں پرتعینات مافیا نےفہمیدہ مرزا کےخلاف مہم شروع کردی ہےاورسندھ کی معروف روحانی وسیاسی شخصیت سےبھی ان کےخلاف مددحاصل کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔فہمیدہ مرزا کوبین الصوبائی رابطہ کا وزیر بنانے پرجی ڈی اے میں موجود ایک جماعت کی جانب سےاعتراض کی بازگشت بھی سنائی دی،جبکہ فہمیدہ مرزا کو ٹف ٹائم دینےکےلیے پی ٹی آئی کےدو اراکین پارلیمنٹ کی مدد حاصل کر لی گئی ہے جن میں ایک سینیٹر اور ایک ممبرقومی اسمبلی شامل ہیں۔یادرہےپی ایس بی حکام کی جانب سےان اراکین پارلیمنٹ کےقریبی لوگوں کواسپورٹس بورڈمیں غیرقانونی طورپربھرتی کیا گیااوراس کےبعدان سرکاری ملازمین کی خدمات مذکورہ اراکین پارلیمنٹ کےسپردکردی گئیں، جواب بھی ان کےگھروں پرکام کررہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی حکومت نے پی ایس بی اور اس کے ماتحت کام کرنے والی تمام فیڈریشنز کے اکائونٹس کا گزشتہ دس سال کا آڈٹ کروانے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔ذرائع کے مطابق پی ایس بی میں تعینات افسران کی جانب سے من پسند اسپورٹس فیڈیشنوں کو نوازنے، ٹھیکوں اورغیر ملکی ایونٹس کےلیے مہنگے داموں ہوائی جہاز کے ٹکٹس کی خریداری ،جعلی ڈگری پر جیل کی ہوا کھانے والے شخص کو ایشین گیمزکے قومی دستے کا سربراہ بنانے جیسے الزامات ہیں، جبکہ ان کے خلاف پہلے سے قومی احتساب بیورو(نیب) میں کرپشن، بے ضابطگیوں اور غیر قانونی بھرتیوں اور وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) میں نارووال اسپورٹس سٹی منصوبے کے حوالے سے تحقیقات جاری ہیں۔ذرائع کے مطابق پاکستان اسپورٹس بورڈ میں میٹرک پاس افسران گریڈ 18کے عہدوں پر تعینات ہیں اور انہیں گریڈ 19 کے عہدوں کی اضافی ذمہ داریاں بھی دی گئی ہیں، حالانکہ یہ افسران انگریزی زبان میں ایک سمری تیار کرنے کی صلاحیت بھی نہیں رکھتے۔ذرائع کے مطابق پی ایس بی میں ملازمین کو نوازتے ہوئے ان کے کیڈر تبدیل کیے گئے، جو اب گریڈ 18 اور 19 میں بطور افسران فرائض سرانجام دے رہے ہیں، حالانکہ پی ایس بی قواعد کے مطابق کیڈر تبدیل نہیں کیا جا سکتا۔ اس کے علاوہ سابق وزیر بین الصوبائی رابطہ اور ڈی جی پی ایس بی کی جانب سے من پسند بورڈ اور ایگزیکٹیو کمیٹی تشکیل دے کر ان سے من پسند فیصلے کروائے گئے۔