زرداری نے صدارتی انتخاب اپنی بچت کا ذریعہ بنالیا

کراچی/ اسلام آباد (اسٹاف رپورٹر/ نمائندہ امت) صدارتی انتخاب میں اپوزیشن کی جانب سے مشترکہ امیدوار لانے کے امکانات معدوم ہوگئے ،جس کے باعث پی ٹی آئی کے امیدوار عارف علوی کی کامیابی کا راستہ بظاہر آسان ہو گیا ہے ۔ پی پی قیادت صدارتی انتخاب کی آڑ میں منی لانڈرنگ کیس میں ریلیف حاصل کرنے کے لئے سرگرم ہے۔ اس ضمن میں باخبر ذرائع کا کہناہے کہ پیپلزپارٹی کے بعض سینئر رہنما اس بات کے حق میں ہیں کہ صدارتی انتخاب میں اپوزیشن کی جانب سے مشترکہ امیدوار لانے کے لئے پیپلزپارٹی کی اعلیٰ قیادت کو بیرسٹر اعتزاز احسن کی جگہ سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی یا سینیٹر رضاربانی کے نام کو آگے لانا چاہئے، مذکورہ دونوں شخصیات کے نام پر نواز لیگ کی قیادت آمادہ ہونے کے لئے تیار ہے ،تاہم پی پی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری اعتزاز احسن کو ہی صدارتی امیدوار بنانے پر بضد ہیں ۔ جس کی باعث اپوزیشن کیجانب سے مشترکہ امیدوار لانے کے امکانات معدوم ہوگئے ہیں۔ صدارتی انتخاب کے لئے آج دوپہر12بجے تک کاغذات نامزدگی جمع کرانے کی آخری تاریخ ہے، لیکن گزشتہ روز تک حکومت ا ور اپوزیشن میں سے کسی بھی امیدوار نے کاغذات نامزدگی جمع نہیں کرائے تھے۔ حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کی قیادت کی جانب سے نامزد امیدوارعارف علوی آج کاغذات نامزدگی جمع کرائیں گے ،جبکہ پی پی کے بیرسٹر اعتزاز احسن بھی آج کاغذات نامزدگی جمع کراسکتے ہیں ۔پیپلزپارٹی کے ذرائع کا کہناہے کہ گزشتہ روز آصف علی زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور کراچی سے اسلام آبا دپہنچ گئے ہیں ،جنہوں نے آج منی لانڈرنگ کیس میں ایف آئی اے تحقیقاتی ٹیم کے سامنے پیش ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔ مذکورہ ذرائع کا کہناہے کہ اس کیس کے حوالے سے اسلام آباد میں اپنے قانونی ماہرین کی ٹیم کے ساتھ مشاورت کرنے کے ساتھ آصف علی زرداری نے صدارتی انتخاب کے حوالے سے بھی پی پی کے سینئر رہنماؤں سے مشاورت کی ۔ مذکورہ ذرائع کے مطابق صدارتی انتخاب کے حوالے سے حکومتی امیدوار کے لئے بھی نمبر آسان نہیں اور اس میں اہم کردار بلوچستان کے اراکین اسمبلی کا ہوگا۔ اس صورتحال میں اپوزیشن کی مشترکہ امیدوار کے آنے سے مقابلہ سخت ہوجائے گا ،جبکہ دیگر ذرائع کا کہنا ہے کہ پپیلزپارٹی کی اعلیٰ قیاد ت نے جان بوجھ کر بیرسٹر اعتزاز احسن کا نام آگے بڑھایا ہے ،کیونکہ پی پی قیادت سمجھتی ہے کہ اعتزاز احسن کے نام پر نواز لیگ کا آمادہ ہوجانا آسان نہیں ہوگا ،جس کے باعث پی ٹی آئی کے امیدوار کی کامیابی آسان ہوجائیگی۔ مذکورہ ذرائع کا کہناہے کہ پیپلزپارٹی کی اعلیٰ قیادت کی کوشش ہے کہ موجودہ وفاقی حکومت سے بہتر ورکنگ ریلیشن شپ قائم کی جائے اورحکمت عملی کے تحت عددی لحاظ سے مضبوط اپوزیشن سے اسے تقسیم کرکے حکومت کے لئے آسانیاں پیدا کی جائیں۔ ذرائع نے بتایا کہ اس حکمت عملی کا مقصد یہ ہے کہ اس وقت منی لانڈرنگ کیس میں پیپلزپارٹی کی قیادت بری طرح پھنسی ہوئی ہے اور اس کی کوشش ہے کہ حکومتی اور مقتدرہ حلقوں کا اعتماد حاصل کرکے مذکورہ کیس کے حوالے سے کچھ ریلیف حاصل کیاجائے ،جس کی پی پی کی اعلیٰ قیادت ابھی تک کوئی واضح یقین دہانی حاصل نہیں کرسکی ہے۔ مذکورہ ذرائع کا کہناہے کہ نواز لیگ کی اعلیٰ قیادت بھی پیپلزپارٹی کی قیادت کی مذکورہ پالیسی کو سمجھ رہی ہے اور نواز لیگ کی قیادت بھی اس بات سے خوش ہے کہ پی پی کی اعلیٰ قیادت کے گرد بھی گھیرا تنگ ہو اور ایسی صورتحال پیداہوسکے کہ انہیں بھی کچھ ریلیف مل سکے ۔یہی وجہ ہے کہ نواز لیگ کی قیادت نے بھی پیپلزپارٹی کیجانب سے اعتزاز احسن کی جگہ کسی اور امیدوار کو آگے نہ لانے کی صورت جے یو آئی (ف) یا این این پی سے تعلق رکھنے والی شخصیت کو اپوزیشن کی جانب سے صدارتی امیدوار بنانے کا عندیہ دے دیا ہے ۔ دریں اثنا ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمان نے شہباز شریف کو ٹیلیفون کیا اور انہیں صدارتی امیدوار کے حوالے سے پیپلز پارٹی کی قیادت سے ہونے والی ملاقات سے آگاہ کیا،مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ آصف زرداری نے اعتزاز احسن کا نام واپس لینے سے انکار کردیا ،جب کہ انہوں نے شہباز شریف کو اپنے مؤقف میں لچک پیدا کرنے کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ ماضی کو بھول کر آگے دیکھا جائے اور اپوزیشن کے اتحاد کو برقرار رکھنے کے لئے ن لیگ اپنے موقف پر نظرثانی کرے۔ذرائع کے مطابق مسلم لیگ (ن) کی جانب سے تجویز دی گئی ہے کہ پیپلز پارٹی یوسف رضا گیلانی کو صدارتی امیدوار نامزد کردے تو اس پر اتفاق ہوسکتا ہے اور اس صورت میں نواز لیگ اپنا امیدوار سامنے نہیں لائے گی۔دوسری جانب پیپلز پارٹی کے رہنماخورشید شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ملک کو اعتزاز احسن جیسے چہرے کی ضرورت ہے، امید ہے مسلم لیگ ن اور دیگر جماعتیں ہماری اس بات کو سمجھیں گی ،جبکہ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے دعویٰ کیا ہے کہ صدراتی انتخاب کے لیے نمبرز پورے ہیں اور پی ٹی آئی کے نامزد امیدوار عارف علوی ہی صدر مملکت ہوں گے۔

Comments (0)
Add Comment