سری نگر(امت نیوز) قابض فوج نے ایک اور کشمیری نوجوان شہید کردیا جب کہ 6 دیگر کو حراست میں لے لیا جن کے اہل خانہ نے ماورائے عدالت قتل کئے جانے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔تازہ واقعات شمالی ضلع کوکرناگ اور کپواڑہ میں پیش آئے۔گرفتار نوجوانوں میں عمر بشیر شیخ، دانش خضر شیخ، وسیم احمد اور طاہر حبیب بٹ شامل ہیں جنہیں نہ تو کسی عدالت میں پیش کیا گیا اور نہ ہی والدین سے ملنے دیا جا رہا ہے۔کوکرناگ میں سرچ آپریشن تاحال جاری ہے۔ادھر ضلع کلگام میں چادر اور چار دیواری کو پامال کرتے ہوئے معروف مقامی حریت رہنما آزاد ملک کے گھر پر چھاپا مارا گیا۔ بھارتی فوج نے حریت رہنما کے اہل خانہ کو ہراساں کیا اور گھر میں توڑ پھوڑ کی۔علاوہ ازیں کشمیری نوجوان فاروق احمد ڈار کو انسانی ڈھال بنانے کے حوالے سے بدنام بھارتی میجر نتن گوگی کو سری نگر ہوٹل کیس میں مجرم قرار دے کر اس کے خلاف کارروائی کا حکم دے دیاگیا۔ فوجی عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ میجر گوگی نے مقامی افراد کے ساتھ کسی بھی قسم کا رشتہ قائم کرنے سے متعلق ہدایات کی خلاف ورزی کی اور وہ حراست کے وقت اپنی ڈیوٹی کے مقام سے دور پایا گیا جب کہ علاقے میں فوجی آپریشن بھی جاری تھا۔ماہرین کا کہنا ہے کہ میجر نتن گوگی کا کورٹ مارشل کیا جاسکتا ہے یا اسے جبری ریٹائرڈ کردیا جائے گا۔