زہرہ شاہد کیس کا فیصلہ محفوظ – جمعہ کو سنائے جانے کا امکان

کراچی(رپورٹ : سید علی حسن) متحدہ دہشت گردوں کی فائرنگ سے پی ٹی آئی کی بانی رہنما زہرہ شاہد قتل کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا گیا ہے ۔رینجرز کے وکیل نے متحدہ دہشت گردو ں کے خلاف شواہد جمع کراتے ہوئے استدعا کی ہے کہ دہشت گرد کسی رعایت کے مستحق نہیں ہیں۔انہیں سزائے موت دی جائے ۔کیس کا فیصلہ 31 اگست کو سنائے جانے کا امکان ہے ۔ اشتہاری الطاف حسین کی ہدایت پر متحدہ کے 4 دہشت گرد راشد عرف ٹیلر، زاہد عباس زیدی، عرفان عرف لمبا اور کلیم نے زہرہ شاہد کو قتل کرنے کا اعتراف جرم بھی کررکھا ہے ۔گزشتہ روز انسداددہشت گردی کی خصوصی عدالت میں پی ٹی آئی کی رہنما زہرہ شاہد قتل کیس کی سماعت ہوئی۔سماعت پر چاروں دہشت گردوں کو پیش کیا گیا۔وکلا طرفین کی جانب سے دلائل مکمل کرلئے گئے۔سرکاری وکیل مشتاق جہانگیری نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ زہرہ شاہد کو 2013 میں ضمنی انتخابات کے دوران گھر کے باہر قتل کیا گیا تھا۔ملزمان کو قتل کا ٹاسک لندن سے الطاف حسین نے دیا تھا۔ملزمان نے قتل سے قبل ان کی ریکی کی۔18 مئی 2013 کی رات10 بجے کے وقت زہرہ شاہد اپنے ڈرائیور غلام رسول کے ساتھ گذری میں واقع اپنے گھر پہنچی ہی تھیں کہ ملزمان نے انہیں نشانہ بنایا، جبکہ ان کا ڈرائیور محفوظ رہا۔زہرہ شاہد کو راشد ٹیلر اور زاہد عباس زیدی نے ٹارگٹ کیا تھا، جبکہ دیگر ملزمان ان کے ہمراہ تھے۔بعد ازاں پولیس نے ملزمان راشد عرف ٹیلر اور زاہد عباس زیدی کو گرفتار کیا، جنہوں نے اعتراف جرم کیا تھا کہ ان کو لندن سے الطاف کا حکم ملا تھا کہ انتخابات کے دوران پی ٹی آئی کے کسی رہنما کا قتل کرو، جس پر زہرہ شاہد کی ریکی کرکے قتل کیا گیا۔ملزمان کو عینی شاہد بھی شناخت کرچکا ہے۔مشتاق جہانگیری کا کہنا تھا کہ ایک انسان کا قتل پوری انسانیت کے مترادف ہے۔زہرہ انسانی حقوق کے لیے جدوجہد کرنے والی خاتون تھیں، جنہیں ملزمان نے بے دردی سے قتل کیا اور دہشت گردی پھیلائی۔استدعا ہے کہ ملزمان کو پھانسی کی سزا سنائی جائے۔وکلا صفائی کی جانب سے دلائل میں کہا گیا کہ ان کے موکلوں پر لگائے گئے الزامات جھوٹے اور بے بنیاد ہیں۔استدعا ہے کہ انہیں مقدمہ سے بری کیا جائے ۔دلائل مکمل ہونے کے بعد عدالت نے کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا۔ کیس کا فیصلہ 31 اگست کو سنائے جانے کا امکان ہے ۔استغاثہ کے مطابق پی ٹی آئی کی رہنما زہرہ شاہد کو 18مئی2013 میں ضمنی الیکشن سے قبل ان کے گھر کے قریب گاڑی پر فائرنگ کر کے ہلاک کیا گیا تھا۔

Comments (0)
Add Comment