انقرہ/واشنگٹن(امت نیوز)ترکی نے امریکہ کو خبردار کیا ہے کہ واشنگٹن کی تجارتی پابندیوں سے مشرق وسطی کا خطہ غیر مستحکم ہوسکتا ہے۔ادھر برطانیہ نے ترک معیشت کو ترقی پاتے دیکھنے کی خواہش ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ترک وزیر مالیات کا خیرمقدم کرے گا۔یہ بات وزیراعظم تھریسامے کے دفتر نے ایک بیان میں کہی جو ترک صدر رجب طیب اردوغان سے ٹیلی فونک گفتگو کے بعد جاری کیا گیا ۔ بیان کے مطابق دونوں سربراہان نے شام کے شمال مغرب میں بشار حکومت کی جانب سے عسکری کارروائی میں اضافے اور ایک بار پھر کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کے امکان پر اپنے اندیشوں کا اظہار کیا۔اس سے قبل ترک وزیر خزانہ بیرات البراق نے امریکا کو متنبہ کیا کہ اْن کی تجارتی پابندیوں سے مشرق وسطیٰ کا خطہ غیر مستحکم ہو سکتا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ امریکی پابندیاں مہاجرین کے بحران اور دہشت گردی میں اضافے کا باعث بھی بن سکتی ہیں۔ فرانسیسی دارالحکومت پیرس میں اپنے فرانسیسی ہم منصب ’لیمیری‘ سے ملاقات کےموقع پر ترک وزیر خزانہ کاکہنا تھا کہ اُن کا ملک جلد ہی کرنسی کے بحران پر قابو پالے گا، ترکی کو امریکہ کی جانب سے اقتصادی جنگ کا سامنا ہے، حالات جلد سنبھل جائیں گے۔ البیراق بہت جلد برطانوی ہم منصب سےبھی ملیں گے۔واضح رہے کہ امریکی اقدامات کے باعث ڈالر کے مقابلے میں ترک لیرا کی قدر میں مسلسل کمی ہو رہی ہے۔ منگل کو ایک مرتبہ پھر لیرا کو مشکلات کا سامنا کرناپڑا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ترک کرنسی پیر کو بھی گراوٹ کا شکار تھی لیکن مالی منڈیوں کے بند ہونے سے قبل اْس کی قدر میں بہتری دیکھی گئی۔ایشیائی فوریکس میں منگل کو جاپانی ین اور چینی یو آن کے مقابلے امریکی ڈالر کی شرح تبادلہ میں کمی آئی۔ڈالر ڈی ایکس وائے انڈ یکس کمی کے ساتھ 94.84 پر رہاجبکہ ترک لیرا 6.1200 لیرا فی ڈالر سے کم ہو کر 6.1750 لیرا فی ڈالر پر تبدیل ہوا۔ چینی یوان کی شرح تبادلہ 456 پپس بڑھ کر 6.8052 یوان فی ڈالر رہی۔