کراچی(رپورٹ:خالد سلمان)شہر بھر میں رواں برس کے 7 ماہ کے دوران چوری وچھینا جھپٹی کی 36 ہزار 216 وارداتیں، قتل کے 199، 5 اغوا اور بھتہ خوری کے 33 واقعات رپورٹ ہوئے ہیں، جبکہ متعلقہ ادارے صرف دعوئوں اور پریس کانفرنسوں کے ذریعے حکومتی رٹ کو برقرار دکھائی دینے میں مصروف ہیں۔دوسری طرف پولیس ذرائع اور عام شہریوں کا دعویٰ ہے کہ چوری اور چھینا جھپٹی کی وارداتوں کی تعداد درحقیقت رپورٹ اسٹریٹ کرائمز سے کہیں زیادہ ہے ۔ تفصیلات کے مطابق سی پی ایل سی اعدادوشمار کے مطابق شہر بھر میں مختلف واقعات میں قتل کی 199 وارداتیں رپورٹ ہوئی ہیں۔سی پی ایل سی کی ماہانہ رپورٹ کے مطابق جنوری میں 25 ، فروری 26 ، مارچ 30، اپریل 34، مئی 30، جون 29 اور جولائی میں 25 افراد مختلف واقعات میں زندگی کی بازی ہار گئے۔پولیس ذرائع کے مطابق زیادہ تر اموات ڈکیتی مزاحمت کے دوران ہوتی ہیں۔سی پی ایل سی کی جانب سے حاصل اعداد و شمار کے مطابق رواں برس کے ابتدائی 7 ماہ کے دوران شہر بھر میں چوری و چھینا جھپٹی کی 36 ہزار 216 وارداتیں رپورٹ ہوچکی ہیں۔7 ماہ میں 135 کاریں چھینی گئیں۔ سی پی ایل سی کی ماہانہ رپورٹ کے مطابق جنوری 26 ، فروری 14، مارچ 27 ، اپریل 16 ، مئی 17 ، جون 15 اور جولائی میں 20 کاریں چھینی گئیں۔اسی طرح 7 ماہ میں 693 کاریں چوری ہوئیں، جس میں جنوری میں 108 ، فروری 87 ، مارچ 103 ، اپریل 85 ، مئی 109 ، جون 90 اور جولائی میں 111 کاریں شامل ہیں۔جنوری سے جولائی تک 1258 موٹر سائیکلیں چھینی گئیں۔ماہانہ رپورٹ کے مطابق جنوری میں 209 ،فروری میں 180 ، مارچ میں 196، اپریل میں 234 ، مئی میں 152، جون میں 149 اور جولائی میں 138 وارداتیں رپورٹ ہوئیں، جبکہ ان 7 ماہ میں 14716 موٹر سائیکلیں چوری ہوئیں، جس میں جنوری میں 1863، فروری میں 1772، مارچ میں 1884، اپریل میں 1915، مئی میں 2218 ، جون میں 2424 اور جولائی میں 2640 موٹر سائیکلیں چوری کی وارداتیں رپورٹ ہوئیں۔اعدادوشمار کے مطابق شہری اس مدت میں 8071 موبائل فونز سے محروم ہوگئے۔جنوری میں 1257 ، فروری 1103 ، مارچ 1036، اپریل 1110، مئی 1040، جون 1162 اور جولائی میں 1363 موبائل فونز چھننے کی وارداتیں رپورٹ ہوئیں۔اسی طرح جنوری میں 1500 ، فروری 1479، مارچ 1440، اپریل 1466، مئی 1600، جون 1775 اور جولائی میں 1844 موبائل فونز چوری ہوئے ہیں۔سی پی ایل سی اعدادوشمار کے مطابق اغوا برائے تاوان کی 5 وارداتوں کی ماہانہ رپورٹ کے مطابق فروری میں 2، اپریل میں 1 اور مئی میں 2 واقعات رپورٹ ہوئے۔شہر میں 7ماہ کے دوران بھتے کی 33 وارداتیں ہوئیں، جن میں جنوری 3، فروری 2 ، مارچ 4 ، اپریل 11، مئی 2، جون 8 اور جولائی میں 3 وارداتیں شامل ہیں۔بینک ڈکیتیوں کی جنوری اور مئی میں 2 وارداتیں رپورٹ ہوئی ہیں۔واضح رہے کہ ضلع سینٹرل اور ویسٹ اسٹریٹ کرائمز کے لئے آسان ہدف شمار کئے جاتے ہیں۔ دوسری طرف پولیس ذرائع اور شہریوں کا دعویٰ ہے کہ شہر میں روزانہ کی بنیاد پر چوری اور چھینا جھپٹی کی وارداتوں کی تعداد بیان شدہ وارداتوں سے بہت زیادہ ہے۔ذرائع کے مطابق چوری و چھینا جھپٹی کی بیشتر وارداتیں رپورٹ ہی نہیں ہوتیں۔سی پی ایل سی ذرائع کا کہنا ہے کہ اسٹریٹ کرائمز کی وارداتوں کے لئے ضلع سینٹرل اور ویسٹ اسٹریٹ کرمنلز کے لئے آسان ہدف ہیں۔دریں اثنا گزشتہ سات ماہ کے دوران چھینی اور چوری کی گئی موٹر سائیکلوں میں سے پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والوں کی جانب سے 3401موٹر سائیکلیں، 828 کاروں میں سے 356 کاریں جب کہ 19175 میں سے صرف 791 موبائل فونز برآمد کرائے گئے۔