کراچی(اسٹاف رپورٹر)میٹرک بورڈ کے نااہل کنٹرولر کے باعث ڈیڑھ ہزار طلبہ کی مارکس شیٹس دوبارہ پرنٹ کی گئی ہیں۔نتائج میں واضح فرق سے والدین ،اسکول انتطامیہ اور طلبہ و طالبات کو شدید ذہنی اذیت کا سامنا کرنا پڑا۔میٹرک بورڈ نےاس بار نتایج کے 3روز بعد عجلت میں مارک شیٹس جاری کی تھیں ،جس سے مسائل پیدا ہوئے۔تفصیلات کے مطابق میٹرک بورڈ میں قائم مقام ناطم امتحانات کی وجہ سے 10ویں کے ہزاروں پاس طلبہ و طالبات کو فیل اور حاضر طلبہ کو غیر حاضر طلبہ ظاہر کرکےذہنی اذیت سے دوچار کیا ۔ متعدد کے پرچوں کے نمبر زیادہ نکلے،جبکہ مارک شیٹ چیک کی گئی تو مزید نمبر زیادہ نکلے ۔اسکول یا بورڈ سے مارک شیٹ لینے پر نمبر پھر کم نکلے ۔بورڈ میں مارک شیٹ جمع کرانے کے بعد دوبارہ مارکس شیٹ نکلوائی گئی ہیں۔حیرت انگیز طور پر میٹرک بورڈ کی جانب سے اہم ترین شعبہ آئی ٹی میں گزشتہ کئی برس سے مستقل افسران و ماہرین تعینات نہیں ۔ شعبہ آئی ٹی اور نئے سافٹ وئیر کی وجہ سے ہزاروں پاس طلبہ کو فیل اور حاضر طلبہ کو غیر حاضر ظاہر کرکے جہاں طلبہ کو اذیت دی گئی وہیں ،دوبارہ مارک شیٹ پرنٹ کرانے سے ادارے کو بھی مالی نقصان پہنچا ۔کالجوں میں انٹر سال اول میں داخلے 20ستمبر تک جاری رہیں گے ۔سیکڑوں طلبہ نےحاصل نمبرز والی مارکس شیٹس کیلئے بورڈ سے رجوع کر رکھا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے اب تک بورڈ میں ڈیڑھ ہزار مارکس شیٹ جمع کرانے کے بعد نئی نکلوائی گئی ہیں۔ غلطیوں سے بھر پور درجنوں مارکس شیٹ روزانہ لائی جارہی ہیں۔ میٹرک بورڈ کے چیئرمین ڈاکٹر سعید الدین خان نے رابطے پر کہا کہ شعبہ آئی ٹی کی غلطی کی وجہ سے ایسا ہوا ہے کیوں کہ بعض جگہوں پر اساتذہ نے انرولمنٹ نمبر غلط دیا ،جبکہ ایک لاکھ 60ہزار طلبہ کا ڈیٹا اور پھر ہر طالب علم کی 5کاپیوں کی حساب سے تعداد کافی زیادہ بن جاتی ہے جس میں غلطی کا احتما ل ہوتا ہے۔اس بار کچھ معمول سے زیادہ غلطی ہوئی ہے ،جس کا ازالہ کیا جارہا ہے ۔