برلن(امت نیوز)جرمن حکام نے تضحیک کیلئے جرمن اتحاد چوک پر لگایا گیا ترک صدر رجب طیب اردو غان کا 4میٹر بلند سنہری مجسمہ ہٹا دیا ہے ۔یہ مجسمہ وائز بیڈن میں آرٹ فیسٹول کیلئے بنایا گیا تھا جس کا عنوان بری خبر رکھا گیا، مجسمے میں اردوغان کو دایاں بازو اٹھا کر سامنے کی جانب انگلی کا اشارہ کرتے دکھا یا گیا تھا ۔ مجسمے کی تنصیب کے خلاف سیکڑوں افراد نے احتجاج کیا اور اردوغان کے ترک ہٹلر کے نعرے لگائے ۔ مجسمے پر نامعلوم افراد نے سبز روشنائی بھی پھینکی تھی ۔پولیس نے عوام کے پر تشدد احتجاج کے خدشے پر کپڑے سے ڈھکنے کے بعد اسے کرین منگوا کر ہٹایا ۔جرمنی میں 30لاکھ سے زائد ترک نژاد افراد رہتے ہیں ۔ ترک صدر مختلف امور پر اختلافات کو ختم کرنے کے مشن پر28ستمبر کو 2روزہ دورے پر جرمنی کا دورہ کریں گے۔آرٹ میلے کے ایک ڈائریکٹر یووی ایرک لافن برگ نے مجسمے کی تنصیب کے وقت کہا تھا کہ ترک صدر جرمنی میں متنازع شخصیت سمجھے جاتے ہیں۔جرمنی میں کسی بھی شخص کے بارے میں آزادانہ مباحثے کی اجازت ہے اور ہم اس کے بارے میں تبادلہ خیال کریں گے۔ایک جرمن شہری کا کہنا ہے کہ اردوغان ایک ڈکٹیٹر ہے جس نے اقتدار کیلئے جھوٹ بولا ۔کچھ لوگوں نے مجسمہ پسند کیا ہے اور کچھ نے اعتراضات کئے ہیں۔