کراچی(اسٹاف رپورٹر)احتساب عدالت کے منتظم جج نے ساڑھے 5کروڑ روپے غیر قانونی طور پر منتقل کرنے کے الزام میں پیپلز پارٹی کے سابق رکن سندھ اسمبلی اللہ ڈنو بھیو کو 10 ستمبر تک جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا ہے۔تفتیشی افسر نے مؤقف اختیار کیا کہ ملزم کے اکاؤنٹ سے ساڑھے 5کروڑ روپے کی غیر قانونی ٹرانزیکشن ہوئی ہے۔مزید تفتیش کے لیے ملزم کو جسمانی ریمانڈپر دیا جائے۔وکیل صفائی کا کہنا تھا کہ میرے مؤکل کی دو گاڑیاں نیب نے اپنے پاس رکھی ہوئی ہیں، جو کیس پراپرٹی نہیں ہے۔بینک ٹرانزیکشن کا معاملہ ہے تو یہ ایف آئی اے کا کیس ہے۔اس میں نیب کی گرفتاری غیر قانونی ہے۔عدالت نے ملزم کے وکیل کوگاڑیوں کی واپسی کیلئے تحریری درخواست دائر کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے ملزم کو 10ستمبر تک جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا ہے۔دوسری جانب میڈیا سے گفتگو میں اللہ ڈنو بھایو نے الزامات مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ان کیسز کا مقصد ہماری پارٹی کے صدر کو دھمکانا ہے ۔دریں اثنا احتساب عدالت نے ڈاکٹر عاصم حسین اور دیگر ملزمان کے خلاف 462ارب روپے کی کرپشن سے متعلق ریفرنس کی سماعت 3ستمبر تک ملتوی کردی ہے۔ سماعت پر ڈاکٹر عاصم حسین ، اطہر حسین اور دیگر ملزمان پیش ہوئے۔نیب پراسیکیوٹر کی جانب سے گواہوں کی فہرست میں فہد نامی شخص کو بھی شامل کرنے کی درخواست دائر کی گئی۔عدالت نے درخواست پر فیصلہ مؤخر کرتے ہوئے سماعت 3ستمبر تک ملتوی کردی ہے۔