انٹر پول نے مشرف کے ریڈوارنٹ کی درخواست مسترد کردی

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سنگین غداری کیس میں سیکریٹری داخلہ نے عدالت میں پرویز مشرف کی عدم گرفتاری پر جواب داخل کرادیا جس میں بتایا گیا ہےکہ انٹرپول نے سابق صدر کی گرفتاری کیلئے درخواست کو مسترد کردیا۔اسلام آباد کی خصوصی عدالت کے سربراہ جسٹس یاور علی اور جسٹس نذر محمد نے بدھ کو سابق صدر پرویز مشرف کےخلاف سنگین غداری کیس کی سماعت کی جس سلسلے میں سیکریٹری داخلہ یوسف نسیم عدالت میں پیش ہوئے۔سیکرٹری داخلہ نے عدالت کو بتایا کہ حکومت نے پرویز مشرف کو لانے کے لیے انٹرپول سے درخواست کی تھی لیکن انٹرپول نے درخواست مسترد کردی۔ انٹرپول نے یہ کہہ کر درخواست مسترد کی ہے کہ وہ سیاسی مقدمات میں ریڈ وارنٹ جاری نہیں کرتے۔سیکریٹری داخلہ کے جواب پر عدالت نے انٹرپول کا دیا گیا جواب جمع کرانے کا حکم دیا جس پر سیکریٹری نے کہا کہ جواب آج ہی جمع کرادیا جائے گا۔دوران سماعت خصوصی عدالت کے سربراہ جسٹس یاور علی نے دریافت کیا کہ کیا پرویز مشرف کا 342 کابیان اسکائپ پر لیا جاسکتا ہے؟ کیا 342 کے بیان کے بغیر کارروائی آگے بڑھ سکتی ہے؟عدالت نے ہدایت کی کہ آئندہ سماعت پر اسکائپ پر بیان لینے یا اس کے بغیر کارروائی بڑھانے پر دلائل دیئے جائیں،جسٹس یاور علی نے کہا کہ آئندہ سماعت پر بھی اگر مشرف نہیں آتے تو بتایا جائے کہ کیس کو کیسے حتمی نتیجے تک پہنچایا جائے۔ عدالت نے استفسار کیا کہ کیا وفاقی حکومت پرویز مشرف کیخلاف کیس واپس لینا چاہتی ہے؟سیکرٹری داخلہ نے بتایا کہ وزیر اعظم عمران خان کے پاس وزارت داخلہ کا قلمدان بھی ہے، مشرف کیخلاف مقدمہ واپس لینے کی کوئی بات نہیں ہوئی ہے، مقدمہ عدالت میں ہے، قانون اپنا راستہ بنائے گا، نئے پراسیکیوٹر کا تقرر وزیر قانون اور اٹارنی جنرل کی مشاورت سے ہوگا۔سماعت کےدوران پراسیکیوٹر اکرم شیخ نے مقدمے سے علیحدگی کی درخواست کرتے ہوئے نئی حکومت آچکی ہے، غداری کیس میں مشرف کے وکلاء اب حکومت میں وزیر بن گئے ہیں، کیس چلانے یا نہ چلانے کا فیصلہ اب نئی حکومت نے کرنا ہے، وزارت داخلہ اب اس حوالے سے بہتر فیصلہ کرسکتی ہے، اس بنیاد پر پراسکیوشن سے دستبردار ہوا۔عدالت نے سنگین غداری کیس کی سماعت 10 ستمبر تک ملتوی کردی گئی۔عدالت کے باہر سیکریٹری داخلہ سے صحافیوں نے سوال کیا کہ کیا حکومت سنگین غداری کیس واپس لینے کا ارادہ رکھتی ہے، اس پر انہوں نے بتایا کہ ابھی تک پرویز مشرف کےخلاف شکایت واپس لینے پر بات نہیں ہوئی، شکایت عدالت میں ہے اور قانون اپنا راستہ اپنائے گا۔سیکریٹری داخلہ نے بتایا کہ عدالت نےاستغاثہ کے سربراہ اکرم شیخ کی مقدمے سے علیحدہ ہونے کی درخواست منظور کرلی، استغاثہ کی ٹیم کے نئے سربراہ کا تقرر وزیر قانون سے مشورے کے بعد ہوگا۔

Comments (0)
Add Comment