اسلام آباد(خبرنگارخصوصی) سپریم کورٹ کے احکامات پر وفاقی ترقیاتی ادارہ(سی ڈی اے)انتظامیہ کی جانب سے گن اینڈ کنٹری کلب کی غیر قانونی مارکی کو مسمارکرنے کیلئے’ فرضی‘‘آپریشن کیاگیا ڈائریکٹر ریجنل پلاننگ،ڈائریکٹر بلڈنگ کنٹرول ون(بی سی ایس)،اسسٹنٹ ڈائریکٹر انفورسمنٹ سمیت انفورسمنٹ کا تمام عملہ،مجسٹریٹ اور متعلقہ تھانے کی بھاری نفری توموقع پر پہنچادی گئی تاہم سی ڈی اے کی ٹیمیں مارکی مسمار کو کرنےکیلئے درکارہیوی مشنری ہی ساتھ نہ لے کرگئے ، شعبہ ایم پی اوکی جانب سےایک چھوٹی ایکسویٹرمشین فراہم کی گئی جوموقع پرپہنچتےہی خراب ہوگئی۔سی ڈی اے نے مارکی مسمارکرکےرپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کروانی ہے۔ تفصیلات کےمطابق سروےآف پاکستان کی جانب سے گن اینڈ کنٹری کلب اوراس سے ملحقہ مارکی اورشادی ہال سےمتعلق اپنی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرائی تھی جس کےبعدعدالت نےمذکورہ مارکی کوغیرقانونی قرار دیتے ہوئےسی ڈی اےکو مذکورہ مارکی مسمارکرکے رپورٹ عدالت میں جمع کروانےکی ہدیات کی تھیں۔اسی ضمن میں گزشتہ روزسی ڈی اےنےعدالتی احکامات کی روشنی میں مذکورہ مارکی کےخلاف ’’نام نہاد‘‘ آپریشن کیاجس کی نگرانی ڈائریکٹرایجنل پلاننگ ارشدچوہان نےکی اوران کے ہمراہ ڈائریکٹر بی سی ایس ون منظور شاہ،اسسٹنٹ ڈائریکٹر انفورسمنٹ ،مجسٹریٹ غلام مرتضی چانڈیوسمیت متعلقہ تھانے کی بھاری نفری موقع پر موجودتھی ۔ذرائع کےمطابق مارکی مسمارکرنے کیلئے سی ڈی اے کے شعبہ ایم پی او کی جانب سے صرف ایک چھوٹی مشین فراہم کی گئی جو کہ موقع پر پہنچتے ہی خراب ہوگئی ،اسی ذرائع کے مطابق مذکورہ آپریشن کیلئے جیک ہیمر،ایکسی ویٹر،ڈوزرسمیت اسی نوعیت کی دیگر ہوی مشنری درکار تھی تاہم سی ڈی اے کی آپریشن کیلئے جانے والی ٹیموں نے افرادی قورت تو حاصل کرلی مگر مارکی مسمار کرنے کیلئے جان بوجھ کر ہوی مشنری ساتھ موقع پر نہیں لے کرگئے،اسی ذرائع کے مطابق ہیوی مشنری نہ ہونے کے باعث مذکورہ آپریشن ناکام ہوگیا ہے ۔واضح رہے کہ مذکورہ ماکی گن اینڈ کنٹری کلب کے سابق ایڈمنسٹریٹر فیصل سخی بٹ کے حکم پر سی ڈی اے کی زمین پر بنائی گئی تھی۔