اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)الیکشن کمیشن نے صدارتی امیدواروں کی حتمی فہرست جاری کردی جس کے مطابق 4 ستمبر کو ڈاکٹر عارف علوی، اعتزاز احسن اور مولانا فضل الرحمان کے درمیان مقابلہ ہوگا ملک بھر سے جمع کرائے گئے 12 امیدواروں میں سے 4 کے کاغذات نامزدگی گزشتہ روز منظور کیے گئے تاہم جمعرات کو مولانا فضل الرحمان کے کورنگ امیدوار امیر مقام صدارتی انتخاب سے دستبردار ہوگئے۔صدارتی الیکشن کے قواعد کے مطابق کاغذات نامزدگی واپس نہ لینے والے امیدواروں کے نام بیلٹ پیپر پر چھاپے جائیں گے اور یوں صدارتی الیکشن کی دوڑ میں اپوزیشن جماعتوں کے دو امیدوار میدان میں ہوں گے۔ صدارتی انتخاب کے لیے پولنگ 4 ستمبر کو قومی اسمبلی، سینیٹ اور چاروں صوبائی اسمبلیوں میں صبح 10 بجے سے شام 4 بجے تک ہوگی۔
کوئٹہ ؍ پشاور( مانیٹرنگ ڈیسک)صدارتی انتخاب کے حوالے سے حکمران جماعت اور اپوزیشن کے امیدواروں نے اپنی رابطہ مہم تیز کر دی ہے۔ڈاکٹر عارف علوی پشاور جبکہ مولانا فضل الرحمٰن کوئٹہ پہنچ گئے۔مسلم لیگ (ن) سمیت اپوزیشن جماعتوں کے صدارتی امیدوار مولانا فضل الرحمٰن نے کوئٹہ پہنچنے پر میڈیا نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی نے وزارتِ عظمیٰ کے لیے مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کو ووٹ نہیں دیا اسی وجہ سے عمران خان وزیرِ اعظم بن گئے۔ان کا کہنا تھا کہ سیاسی جماعتوں کے درمیان اختلافات ہوتے رہتے ہیں۔مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا تھا کہ 25 جولائی کو ہونے والے عام انتخابات میں بد ترین دھاندلی ہوئی۔وہ عام انتخابات کے نتائج کو تسلیم نہیں کرتے اور نتائج کو قبول نہ کرنا تمام سیاسی جماعتوں کا مؤقف ہے، کیونکہ الیکشن کمیشن مکمل طور پر ناکام ہو چکا ہے۔مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ پاکستان کے عوام اپوزیشن کی جانب سے ایک متفقہ صدارتی امیدوار چاہتے ہیں تاہم پیپلز پارٹی والے قربانی دیں اور اپوزیشن کی جیت کے امکان روشن کریں۔