جی ایچ کیو میں وزیراعظم کو 8 گھنٹے طویل بریفنگ

راولپنڈی(نمائندہ امت/ مانیٹر نگ ڈیسک) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ دفاع وطن پر کوئی آنچ نہیں آنے دی جائے گی اورحکومت فوج کو تمام وسائل فراہم کریگی۔انہوں نے ان خیالات کا اظہار جی ایچ کیو کے دورے میں کیاجہاں انہیں عسکری قیادت کی جانب سے سیکورٹی صورتحال سمیت مختلف امور پر8 گھنٹے طویل بریفنگ دی گئی۔اس حوالے سے وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ بریفنگ کے دوران ویلفیئر پروجیکٹس کی تفصیلات بھی بتائی گئیں جبکہ آرمی چیف نے حکومتی امور میں فوج کی مداخلت کے تاثر کی نفی کی۔وزیرِاعظم عمران خان نے منصب سنبھالنے کے بعد جمعرات کو پہلی مرتبہ جی ایچ کیو کا دورہ کیا۔آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے ان کا استقبال کیا۔ وزیرِاعظم نے گارڈ آف آنر کا معائنہ کیا۔آرمی چیف نے وزیرِاعظم کا فرداً فرداً تمام فوجی افسران سے تعارف کروایا۔ بعد ازاں وزیراعظم نے آرمی چیف کے ہمراہ یادگارِ شہدا پر پھول چڑھائے اور دعا کی۔جی ایچ کیو میں سیاسی اور عسکری قیادت کے درمیان 8گھنٹے طویل ملاقات ہوئی۔پاک فوج کے شعبہ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق وزیرِاعظم عمران خان کو جی ایچ کیو میں اندرونی و بیرونی سیکورٹی کی صورتحال، پاک فوج کی دہشتگردی کیخلاف جاری کارروائیوں، آپریشن ردالفساد، کراچی کی صورتحال اور خوشحال بلوچستان پروگرام کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔ وزیر دفاع،خارجہ،اطلاعات، خزانہ اور وزیر مملکت برائے داخلہ بھی وزیراعظم کے ہمراہ تھے۔اس موقع پر عمران خان نے پاکستانی فوج کی آپریشنل تیاریوں، پیشہ وارنہ مہارت اور دہشت گردی کے خلاف قربانیوں کو سراہا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو اندرونی اور بیرونی چیلنجز کا سامنا ہے، مشترکہ قومی سوچ اور قوم کی حمایت سے ہم ان چیلنجز پر کامیابی سے قابو پا لیں گے۔وزیرِاعظم نے اس امید کا اظہار کیا کہ ترقی پاکستان کا مقدر ہے، ملک بین الاقوامی دنیا میں مثبت انداز سے ابھرے گا۔انہوں نے اعلان کیا کہ پاکستان آرمی کی صلاحیتوں اور استعداد کار برقرار رکھنےکے لیے حکومت تمام وسائل فراہم کرے گی۔آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے وزیرِاعظم عمران خان کے دورے اور فوج پر اعتماد پر ان کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ پاک فوج قوم کی توقعات پر پورا اترے گی۔ آئی ایس پی آر نے ایک ویڈیو بھی جاری کی ہے جس میں کور کمانڈرز فردا فردا وزیر اعظم عمران خان کو سلیوٹ کرنے کے بعد ان سے مصافحہ کر رہے ہیں۔آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ بھی عمران خان کے ساتھ ہیں اور باری باری سب کا تعارف کرا رہے ہیں۔ ٹوئٹر پیغام میں وفاقی وزیرِ اطلاعات فواد چوہدری نے بتایا کہ جی ایچ کیو کا دورہ بہت اچھا رہا اوربریفنگ انتہائی اہمیت کی حامل تھی، دنیا کی بہترین فوج کی کمانڈ سے ملاقات پر فخر ہے، ہم تمام اداروں کے تعاون سے درپیش چیلنجز پر قابو پا لیں گے۔ نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو میں فواد چوہدری نے کہا کہ جی ایچ کیو میں ہونے والی بریفنگ سے وزیراعظم عمران خان بہت مطمئن ہیں۔جی ایچ کیو کےدورے کے دوران وزیراعظم کو مختلف امور پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔جس میں سب سے پہلے جی ڈی ایم او نے علاقائی اور دفاعی معاملات پر تفصیلی بریفنگ دی۔دوسری بریفنگ میں فوج کے ویلفیئر پروجیکٹس، شہدا کے ورثا، سابق ملازمین ،ڈی ایچ اےکے امور کی تفصیلات بتائی گئیں،تیسری بریفنگ ڈی جی ایم آئی نے دی جس میں پاکستان کے اندر ہونےوالی دہشت گردی کی تفصیلات سے آگاہ کیا گیااور وزیراعظم سمیت کابینہ کو تمام امور پر مکمل تفصیلات سے آگاہ کیا گیا۔وفاقی وزیراطلاعات نے بتایا کہ آرمی چیف کا کہنا تھاکہ پاکستان میں یہ تاثر ہے کہ آرمی حکومتوں کے امور میں مداخلت کرتی ہے لیکن میں یہ یقین دلاتا ہوں کہ جو پالیسی بھی سویلین حکومت دے گی فوج مکمل طورپر اس کا ساتھ دے گی اور اس کی پیروی کرے گی۔ فواد چوہدری کے مطابق فوج اور آرمی چیف نے وزیراعظم اور کابینہ کے سامنے دل کھول کر رکھا تھا۔وزیر اطلاعات نے بتایاکہ امریکی وزیرخارجہ کے دورے پر بھی بات ہوئی تھی ۔انہوں نے کہا امریکہ سپر پاور ہے اور ان سے تعلقات کسی صور ت بگڑنے نہیں چاہئیں۔افغانستان کے معاملات پر امریکی پالیسی کنفیوز ہے اس لئے ہم دیکھیں گہ امریکی وزیرخارجہ کتنی کلیئرپالیسی لیکر آتے ہیں۔پاکستان خطہ میں استحکام چاہتاہے اور افغانستان کے حالات بہتر ہونے تک خطہ کی صورتحال بہتر نہیں ہوسکتی انہوں نے کہا اندرونی اور بیرونی تمام ایشوز پر وزیراعظم عمران خان تمام اداروں کی مشاورت کے بعد پالیسی بیان دیا کریں گےاور وہ پاکستان کی طرف سے ہی بات کیا کریں گے۔انہوں نے کہا کہ میٹنگ کا ایک مقصد یہ بھی تھا کہ پوری دنیا کو بتایا جاسکے کہ حکومت اور تمام ادارے نہ صرف ایک پیج پر ہیں بلکہ کتاب بھی ایک ہے۔ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ جس طرح وزیراعظم عمران خان کا جی ایچ کیو پہنچنے پر استقبال کیا گیااور بریفنگ دی گئی وہ سب غیر معمولی تھااور اور آج سے پہلے کسی کے ساتھ ایسا شاندار رویہ نہیں اپنایا گیاتھا۔سول ملٹری تعلقات میں ٹکراؤکے جواب میں وفاقی وزیراطلاعات نے کہا کہ نوازشریف کی پالیسی کی سب سے خراب بات یہ تھی کہ اس میں سب سے زیادہ ان کی ذات ملوث تھی۔دیگر ممالک سے تعلقات میں ان کا کاروبار آڑے آتاتھا، عمران خان کی کسی معاملے میں نہ توکوئی کاروباری دلچسپی ہے اور نہ ہی انہوں نے اپنی فیملی کیلئے راج دہانی بنانی ہے۔ دونوں حکومتوں کافرق واضح ہے اور عمران خا ن کی حکومت صرف اورصرف پاکستان کے معاملات کو آگے لیکر جائے گی۔۔تحریک لبیک سے متعلق سوال پر انہوں نےکہاکہ یہ سارا معاملہ پنجاب حکومت کا ہے تاہم اگر ضرورت پڑی تو اس معاملے پر فوج کو استعمال کیا جاسکتاہے،پنجاب حکومت کے مذاکرات ہوئے ہیں۔

Comments (0)
Add Comment