بھارت سے تعلقات میں بہتری کا نیا امریکی مطالبہ

واشنگٹن/اسلام آباد(امت نیوز) ٹرمپ انتظامیہ نے بھارت کو پاکستان پر مسلط کرنے کی کوششیں جاری رکھتے ہوئے کہا ہے کہ واشنگٹن عمران خان کی حکومت کو نئی دہلی سے تعلقات بہتر بنانے کیلئے ایک اورموقع دینا چاہتا ہے۔نائب وزیر دفاع برائے ایشیا وبحرالکاہل معاملات رینڈل جی شریور نے پاکستان کی مالی معاونت میں کٹوتی جاری رکھنے کا بھی اعلان کیا اور کہا کہ اسلام آباد کے حوالے سے ہماری پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔ایک سوال پر شریورنے کہا کہ انتخابی مہم میں جو کچھ کہا جاتا رہا ،ہمیں اس سے کوئی غرض نہیں،پاکستان میں پہلے بھی بھارت سے تعلقات کی کوششیں کی جاتی رہیں، لیکن بعد میں مشکلات آئیں۔امریکہ اس ضمن میں نئی حکومت کے ساتھ مل کر کام کرنے کا خواہاں ہے اور چاہتے ہیں کہ نئے وزیراعظم عمران خان خود راستے بنائیں۔انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کو چاہئے کہ وہ طالبان کو مذاکرات کی میز پر لائے ۔ نیز دہشت گرد تنظیموں پر دباؤ بڑھانے کے لیے مزید اقدامات کئے جائیں۔دوسری جانب امریکی وزیر خارجہ اور چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف اس حوالے سے دباؤ بڑھانے کیلئے اگلے ہفتے پاکستان بھی آرہے ہیں۔ وزیردفاع جیمزمیٹس نے مائیک پومپیو اور جوزف ڈنفورڈ کے دورہ پاکستان کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ دونوں رہنما وزیراعظم عمران خان اور اہم شخصیات سے ملاقاتیں کریں گے ،جس میں صاف اور واضح طور پر یہ طے کیاجائےگا کہ ہمیں آئندہ ایک دوسرے کے ساتھ کیسے چلنا ہے۔ بات چیت کا بنیادی نکتہ مشترکہ دشمنوں اور دہشت گردوں کےخلاف کارروائی ہوگا۔ ذرائع کے مطابق امریکی عہدیدار ممکنہ طور پر 5 ستمبر کو ایک روزہ دورے پر پاکستان آئیں گے۔

Comments (0)
Add Comment