بنوں(نمائندہ امت) متاثرین شمالی وزیرستان نے مطالبات کے حق میں پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا ہے اور منگل تک مطالبات تسلیم نہ ہونے کی صورت میں پشاور میں احتجاجی کیمپ لگانے کی دھمکی دے دی آپریشن ضرب عضب شمالی وزیرستان کے متاثرین نے قاضی فضل قادر شہید پارک میں احتجاجی جرگہ کیا بعد ازاں جلوس کی شکل میں نعرے بازی کرتے ہوئے پریس کلب پہنچ کر احتجاج کیا مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے ملک غلام خان وزیر ، نیک اعمل خان و دیگر کا کہنا تھا کہ ہم نے ملکی سلامتی کی خاطر سامان سے بھرے گھر بار چھوڑ کر ہجرت کی اور کیمپوں میں رہائش پذیر ہوئے جس کا دکھ صرف ہم ہی جانتے ہیں اس کے باوجود بھی ہم سے یہ سلوک کیا جا رہا ہے کہ ایف ڈی ایم اے کے ذمہ 7 ماہ کے 84ہزار روپے فی خاندان بقایاجات کی ادائیگی نہیں ہو رہی ہمارے سم بند کئے گئے ہیں بکاخیل کے مقام پرکسٹم کے اہلکار متاثرین کی گاڑیوں کی پکر دھکڑ میں مصروف ہوتے ہیں اُنہوں نے کہا کہ متاثرین شمالی وزیرستان کی واپسی میں مزید تاخیر نہیں مانتے اور بلا امتیاز واپسی ممکن بناکر افغانستان میں عارضی مقیم وزیرستانیوں کو بھی فی الفور واپس بھیجا جائے اور مکمل بحالی کیساتھ ساتھ امن کا قیام عمل میں لا یا جائے کیونکہ گزشتہ کئی ماہ سے وزیرستان میں ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ پکڑ گیا ہے اسی طرح ضرب عضب میں مسمار دتہ خیل کے مکانات کا معاوضہ چار لاکھ سے بڑھا کر 15لاکھ روپے کیا جائے کیونکہ دتہ خیل میرانشاہ سے بھی کافی دور ہے جو افغانستان کی سرحد کیساتھ واقع ہیں تو چار لاکھ روپے میں وہاں پر مکان کی تعمیر ہر گز ممکن نہیں مظاہرین نے الزام لگایا کہ ایک سازش کے تحت ہماری مردم شماری میں بے ضابطگی کی گئی ہے 1998میں ہماری آبادی ایک لاکھ دس ہزار تھی لیکن آج 75ہزار ہے لہٰذا نئی سرے سے مردم شماری کی جائے منگل تک مطالبات تسلیم نہ کئے گئے تو پشاور میں تین روزہ احتجاجی کیمپ لگائیں گے۔