کراچی(اسٹاف رپورٹر)جرائم کی سرپرستی میں ملوث کراچی پولیس کے افسران اور اہلکاروں کی کڑی نگرانی شروع کردی گئی۔ذرائع کے مطابق سندھ پولیس بالخصوص کراچی پولیس میں ہزاروں اہلکاروں اور افسران کے خلاف مختلف شکایات موصول ہو رہی تھیں، جس پر ایڈیشنل آئی جی کراچی ڈاکٹر امیر احمد شیخ نے خصوصی کمیٹی بناتے ہوئے حکم دیا تھا کہ ہر تھانے میں موجود افسران اور اہلکاروں کی کڑی نگرانی کی جائے، جو افسر یا اہلکار غیر قانونی کاموں میں ملوث ہو۔اس سے متعلق فوری رپورٹ مرتب کی جائے۔ذرائع نے بتایا کہ خصوصی کمیٹی نے اپنی مفصل رپورٹ ایڈیشنل آئی جی کو ارسال کردی ہے، جس میں افسران اور اہلکاروں کے نام کے ساتھ ان کے غیر قانونی کاموں کی تفصیلات بھی درج ہیں۔ ذرائع کے مطابق کراچی کے بیشتر تھانوں میں تعینات افسران اور اہلکار اسٹریٹ کرائمز، منشیات فروشی، ڈکیتی، زمینوں پر قبضے کی سرپرستی میں براہ راست ملوث ہیں، جبکہ دیگر افسران اور اہلکار مختلف مافیاز جن میں شراب، گٹکا، چنگ چی، جوا، سٹہ، شیشہ کیفے سمیت دیگر غیر قانونی کاموں کی سرپرستی میں ملوث ہیں۔ فہرست میں شامل متعدد افسران اور اہلکار اغوا برائے تاوان جیسے سنگین جرم، موٹر سائیکل اور گاڑیوں کی چھینا جھپٹی میں سہولت کاری فراہم کرتے ہیں۔ذرائع کے مطابق متعدد افسران اور اہلکار منظم طریقے سے مختلف ہفتہ وار بازاروں، پتھاروں، کیبن، اسٹال اور ٹھیلوں سے یومیہ، ہفتہ اور ماہانہ بنیادوں پر لاکھوں روپے بھتہ وصولی میں بھی ملوث بتائے گئے ہیں۔