کراچی (اسٹاف رپورٹر)سپریم کورٹ نے طبی بنیادوںپر رکن سندھ اسمبلی شرجیل میمن کی ضمانت کی درخواست مسترد کردی۔ جمعے کو سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں جسٹس مشیر عالم، جسٹس فیصل ارب اور جسٹس سجاد علی شاہ پر مشتل بینچ نے سابق صوبائی وزیر اطلاعات اور رکن سندھا سمبلی شرجیل میمن ضمانت سے متعلق دائر درخواست کی سماعت کی۔ عدالت نے میڈیکل گراونڈ پر ان کی درخواست ضمانت مسترد کردی۔ شرجیل میمن کے کیل کا اپنے دلائل میں کہنا تھا کہ شرجیل میمن شدید علیل ہیں انہیں علاج کی ضرورت ہے ،تین میڈیکل بورڈز نے شرجیل میمن کو اسپتال منتقل کرنے کی سفارش کی۔اس موقع پر سرکاری وکیل نے اپنے دلائل میں کہا کہ شرجیل میمن مئی 2018سے نجی اسپتال میں زیر علاج ہے ،شرجیل میمن کو کوئی ایسا مرض نہیں جس کا علاج پاکستان میں ممکن نہ ہو ،شرجیل میمن چاہیں تو کسی بھی نجی اسپتال سے علاج کراسکتے ہیں۔ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار آج سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں سانحہ 12مئی سمیت اہم مقدمات کی سماعت کریں گے۔ اس ضمن میں ایڈووکیٹ جنرل سندھ، ایڈیشنل ڈپٹی اٹارنی ،چیف سیکرٹری سندھ اور مئیر کراچی سمیت سیکریٹری صحت سمیت دیگر کو کو نوٹس جاری کردیئے گئے ہیں۔ علاوہ ازیں سندھ ہائی کورٹ نے تحریک انصاف کے صدارتی امیدوار ڈاکٹرعارف علوی کی جانب سے عدالتی ریکارڈ میں ٹمپرنگ کے خلاف دائر درخواست کیس کا تمام تر ریکارڈ 25ستمبر کو طلب کرلیا۔جمعے کو جسٹس محمد علی مظہر کی سر براہی میں 2رکنی بنچ نے عدالتی ریکارڈ میں ٹمپرنگ کے خلاف شہری عظمت ریحان کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت کی۔ سماعت کے دوران درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ ڈاکٹر عارف علوی صدارتی امیدوارکے لیے اہل نہیں ہیں اور ڈاکٹر عارف علوی نے علوی تبلیغی ٹرسٹ کے ممبرکی حیثیت سے دستاویزات میں جعلسازی کی ہیں جبکہ زمینوں پرقبضے کے لئے عدالتی ریکارڈ میں بھی ردوبدل کیا گیا ہے۔