کراچی (اسٹاف رپورٹر) گذری میں پولیو ورکرز کے ہمراہ پولیس اہلکار کو گھر میں داخلے سے روکنا شہری کا جرم بن گیا، پولیس نے اہل خانہ کو دہشت گرد ی مقدمہ درج کرنے کی دھمکیاں دے کر 20ہزار بٹور کر 8 گھنٹے حبس بیجا میں رکھنے کے بعد چھوڑ دیا۔ تفصیلات کے مطابق کلفٹن کے علاقے اپرگذری میں جمعرات کے روز پولیو ورکرز بچوں کو پولیو کے قطرے پلارہی تھیں کہ اسی دوران علاقے کے رہائشی محمد کاشف نے پولیو کے قطرے پلانے والی خاتون ورکرز کے ہمراہ پولیس اہلکار کو گھر میں جانے سے روک دیا، کاشف نے پولیس اہلکار کو بتایا کہ گھر میں پردہ دار خواتین موجود ہیں، جس پر پولیس اہلکار نے زبردستی گھسنے کی کوشش کی، تو کاشف نے احتجاج کیا، جس پر پولیس کاشف کوحراست میں لے کر تھانے لے گئی، جہاں 8 گھنٹے تک لاک اپ میں رکھا گیا تاہم بعدازاں پولیس اہلکاروں نے بتایا کہ ایس ایچ او کلفٹن رہائی کے عوض 50ہزار روپےمانگ رہا ہے بعدازاں 3 گھنٹے تک مذاکرات کے بعد پولیس اہلکار 22 ہزار روپے رشوت لینے پر راضی ہوگئے، تاہم اہل خانہ نے تمام تر کوششوں کے بعد 19 ہزار 500 روپے پولیس کو دیئے جس پر پولیس نے کاشف سے معافی نامہ لکھوا کر رہا کردیا۔اس حوالے سے ایس ایچ او کلفٹن جاوید ابڑو سے موقف کے لئے رابطہ کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ اس میں کوئی صداقت نہیں کہ پولیس نے کاشف کو رشوت لے کر رہا کیا کاشف کو پولیو ورکرز کو ہراساں کرنے اور بدمعاشی پر پولیس نے گرفتار کیا تھا، تاہم علاقہ معززین کی ضمانت پر اسے چھوڑ ا گیا تھا۔