اسلام آباد(امت نیوز) گستاخانہ خاکوں کی روک تھام کے لیے کردار ادا کرنے والے خراج تحسین کے مستحق ہیں،اللہ رب العزت سب کی مساعی کو شرف قبولیت عطا فرمائیں،گستاخانہ خاکوں کے مقابلے کی منسوخی کے دنیا کے امن وسلامتی ہر مثبت اثرات مرتب ہوں گے مگرصرف ایک مقابلے کی منسوخی کافی نہیں عالمی سطح پر تمام انبیاء کرام کی اہانت کی روک تھام کے لیے قانون سازی کی جائے،عالمی برادری اظہار رائے اور مذہبی مقدسات کی توہین کے مابین فرق کرے اور تمام مذاہب کی قابل احترام شخصیات کے احترام کے حوالے سے نیا عمرانی معاہدہ کیا جائے،عالم اسلام بالخصوص اسلامی دنیا کی حکومتیں اب کی بار اطمینان سے بیٹھ جانے کے بجائے اس مسئلے کے مستقل حل کے لیے کردار ادا کریں، ان خیالات کا اظہار وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے رہنماؤں مولانا ڈاکٹر عبدالرزاق اسکندر،مولانا انوار الحق،مولانا مفتی محمد رفیع عثمانی اور مولانا محمد حنیف جالندھری نے اپنے ایک مشترکہ بیان میں کیا-انہوں نے کہا کہ تحفظ ناموس رسالت کے حوالے سے کردار ادا کرنے والا ہر مسلمان خراج تحسین کا مستحق ہے اس کو کریڈٹ گیم میں تبدیل نہیں کرنا چاہیے، حکومت پاکستان اور پوری قوم نے ناموس رسالت کے حوالے سے جس ذمہ دارای اور حساسیت کا مظاہرہ کیا وہ قابل تعریف ہے-وفاق المدارس کے قائدین نے اسلامی دنیا بالخصوص مسلم حکمرانوں سے اپیل کی کہ وہ اس معاملے میں نتیجہ خیز کردار ادا کریں اور جب تک اس مسئلے کو کسی منطقی انجام تک نہ پہنچا دیں چین سے نہ بیٹھیں ۔