کراچی (اسٹاف رپورٹر) سول ایوی ایشن اتھارٹی نے حجاج کرام کو 24گھنٹے اذیت میں ڈالنے کے بعد شاہین ایئر کو فلائٹ کی اجازت دے دی۔اتھارٹی کی جانب سے 30ستمبر تک ریگولر پبلک ٹرانسپورٹ لائسنس کی تجدید کر دی گئی۔ 216 حجاج کرام کی واپسی یقینی بنائی گئی، جبکہ وہاں رہ جانے والے شاہین ایئر لائن کے 2ہزار حجاج کرام کی واپسی شیڈول کے مطابق ہوگی۔ تفصیلات کے مطابق جمعہ کو مدینہ منورہ میں شاہین ایئر سے 216حجاج کرام وطن واپسی کے لیے مدینہ ایئر پورٹ پر جہاز آنے کا انتظار ہی کرتے رہ گئے۔ انہیں پورا دن گزرنے کے بعد ہوٹل جانے کا کہا گیا اور بتایا کہ گیا کہ ان کی پرواز کا بندوبست کرتے ہی انہیں آگاہ کر دیا جائے گا۔ تمام حجاج اپنے سامان کے ساتھ ہوٹل روانہ ہوئے، جن میں بعض مسافر بیمار تھے۔ ان میں بچے اور خواتین بھی شامل تھیں، جنہیں سی اے اے کی وجہ سے اذیت برداشت کرنا پڑی۔ بعد ازاں ہفتے کی دوپہر سول ایوی ایشن اتھارٹی نے شاہین ایئر کو فلائٹ کی اجازت دے دی اور 30ستمبر تک ریگولر پبلک ٹرانسپورٹ لائسنس کی تجدید بھی کر دی گئی۔ ذرائع نے بتایا کہ ہفتے کی شب9بجے شاہین ایئر کا ایئر بس اے تھری 30طیارہ مسافروں کو واپس لانے کیلئے کراچی کے جناح انٹرنیشنل ایئر پورٹ سے روانہ ہوا، جس کے ذریعے 216حجاج کرام کی کراچی آمد یقینی بنائی گئی۔ اس حوالے سے سول ایوی ایشن حکام کا کہنا ہے کہ شاہین ایئر کے ریگولر ٹرانسپورٹ لائسنس میں ایک ماہ 30ستمبر تک توسیع کی گئی ہے۔ایئر لائن کو صرف حجاج کرام کو واپس لانے کی اجازت دی گئی ہے۔ سول ایوی ایشن حکام کے مطابق شاہین ایئر کا لائسنس 30اگست کو منسوخ کیا گیا تھا۔ لائسنس منسوخی کی وجہ سے حج آپریشن رک گیا اور سعودی عرب میں 1500سے زائد حجاج کرام پھنس گئے۔ اس لئے پابندی کے باوجود نجی ایئر لائن کو انسانی بنیادوں پر صرف حج آپریشن کی خصوصی اجازت دی گئی ہے۔ ترجمان سول ایوی ایشن کا کہنا ہے کہ خصوصی اجازت اور آر پی ٹی میں توسیع صرف حجاج کرام کی واپسی کے لیے کی گئی ہے اور حج پروازوں کے علاوہ دیگر پروازیں چلانے کی قطعی اجازت نہیں ہے۔ ترجمان نے کہا کہ حج آپریشن کے لیے شاہین ایئر کے پاس صرف ایک جہاز موجود ہے۔ایئر لائن انتظامیہ کو باور کروایا گیا ہے کہ ریزرو کے لیے ایک اور جہاز کی ایئر وردی کروا لیں۔