اسلام آباد ( نمائندہ امت /مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم عمران خان نے قادیانی کو اقتصادی مشاورتی کونسل میں شامل کردیا۔ امریکی پر نسٹن یونیورسٹی کےماہر معاشیات پروفیسر عاطف ایم میاں سمیت 18 رکنی اقتصادی مشاورتی کونسل وزیر اعظم نے تشکیل دے دی ،جس کا نوٹی فکیشن جاری کردیا گیا ہے۔ کونسل میں عالمی شہرت یافتہ معیشت دان شامل ہیں ،جن میں 7 کا تعلق سرکاری اور 11 کا نجی شعبے سے ہے۔ نجی ٹی وی کے مطابق پرائیویٹ سیکٹر سے لیے گئے ارکان میں ڈاکٹر فرخ اقبال،ڈاکٹر اشفاق حسن خان، پروفیسر ڈاکٹر اعجاز نبی، ڈاکٹر عابد قیوم سلہری، ڈاکٹر اسد زمان،پروفیسر ڈاکٹر نوید حامد، سید سلیم رضا اور ثاقب شیرانی بھی شامل ہیں۔معروف امریکی اور برطانوی یونیورسٹیوں میں خدمات انجام دینے والے 3 ماہرین معاشیات کو بھی کونسل میں شامل کیا گیا ہے۔ان میں امریکہ کی پرنسٹن یونیورسٹی کے ڈیپارٹمنٹ آف اکنامکس اور ووڈرو ولسن اسکول آف پبلک پالیسی کے پاکستانی نژاد پروفیسر ڈاکٹر عاطف میاں، امریکہ کے ہارورڈ کینیڈی اسکول کے پروفیسر آف انٹرنیشنل فنانس اینڈ ڈویلپمنٹ ڈاکٹر عاصم اعجاز خواجہ اور یونیورسٹی کالج لندن کے پروفیسر آف اکنامکس ڈاکٹر عمران رسول شامل ہیں۔جبکہ سرکاری شعبے سے وفاقی وزیر خزانہ، وزیر پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ، گورنر اسٹیٹ بینک، ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن، مشیر ادارہ جاتی اصلاحات، مشیر تجارت اور سیکریٹری فنانس مشاورتی کونسل کا حصہ ہوں گے۔ کونسل معاشی معاملات پر وزیر اعظم کی معاونت کرےگی۔ عاطف ایم میاں کے بارے میں ایک انٹرویو میں وزیرا عظم عمران خان کا کہنا تھاکہ انہیں دنیامیں ٹاپ ا کنامسٹ ہونے پر کونسل میں شامل کیا گیا ،جبکہ اسی انٹرویو میں یہ با ت سامنے آئی تھی کہ وہ ڈا کٹر عاطف ایم میاں کو وزیر خزا نہ بھی بنانا چا ہتے تھے ،تاہم جب عمران خان سے سوال کیا گیا کہ کیا وہ جانتے ہیں کہ ڈکٹر عاطف قادیا نی ہیں تو عمران خان نے کہا کہ انہیں معلوم نہیں ۔ٹوئٹر پر صحافی رضوان رضی نے پیغام میں کہاکہ وزیراعظم عمران خان نے اقتصادی مشاورتی کونسل کی تشکیل نو کرتے ہوئے اس میں پرسٹن یونیورسٹی کے عاطف ایم میاں کا بھی تقرر کیا ہے۔موصوف قادیانی ہیں اور پاکستان کے خلاف مختلف مہموں کا حصہ رہے ہیں۔ فیصلے پرنظرثانی کرکے اقلیتوں کو کسی اور طور نمائندگی بھی دی جا سکتی ہے۔