کراچی(اسٹاف رپورٹر) روزنامہ ”امت“ کے اداریہ نویس، معروف صحافی، ادیب و افسانہ نگار اور”کالم پناہ“ کے قلمکار معین کمالی کی نئی کتاب ”یادیں باقی ہیں“ شائع ہو گئی ہے۔ مصنف کی یہ آٹھویں کتاب ہے۔ اس سے قبل مذہبی، سیاسی، تاریخی، طنز و مزاح اور ان کی سوانح عمری ”واردات قلمی“ سمیت ان کی سات کتابیں شایع ہوکرقارئین میں مقبولیت حاصل کر چکی ہیں۔ ”یادیں باقی ہیں“ کے عنوان سے معین کمالی کی نئی کتاب بیالیس شخصیات کے تعارف اور مکالمات (انٹرویوز) پر مشتمل ہے۔ اس میں جہاں مشاہیر سے ملاقاتوں کا احوال ہے، وہیں نسبتاً کم معروف لیکن قابل قدر احباب کا تذکرہ بھی موجود ہے۔ اس بناء پر اسے اپنے طرز کی منفرد کتاب کہا جاسکتا ہے۔ معین کمالی کی اس کتاب کے ذریعے گزشتہ پچاس برسوں پر محیط سیاسی، مذہبی، علمی، ادبی اور سماجی تاریخ کے کئی گوشے بھی قارئین کے علم میں آئیں گے۔”یادیں باقی ہیں“ کا سادہ ،رنگین اور دیدہ زیب سرورق نوجوان آرٹسٹ صادقین شکیل کی کاوشوں کا نتیجہ ہے۔ اسے مکتبہ دگر کے نگراں فاروق انور نے اعلیٰ سفید کاغذ پر طبع کرا کے شائع کیا ہے۔