افغان طالبان نے ہیلی کاپٹر مارگرایا-12ہلاک

کابل (امت نیوز) افغانستان میں طالبان نے ہیلی کاپٹر مار گرایا، جس کے نتیجے میں 2 یوکرائنی اور10 افغان فوجی ہلاک ہوگئے۔ ایم آئی 8ہیلی کاپٹر کو بلخ میں فوجی اڈے سے اڑتے ہی نشانہ بنایا گیا۔ یہ کارروائی ایسے موقع پر کی گئی، جب نئے امریکی جنرل اسکاٹ ملر نے نیٹو کی کمانڈ سنبھالی ہے۔ ناکامیوں کا بوجھ لئے جنرل نکلسن افغانستان سے رخصت ہوگئے۔انہوں نے روس پر امریکی کوششیں سبوتاژ کرنے کا الزام دھر دیا۔ کابل میں نیٹو کمانڈ کی تبدیلی کی تقریب میں افغان صدر اشرف غنی نے شرکت نہیں کی۔ نئے امریکی کمانڈر نے خطاب میں افغان جنگ مشکل ہونے کا اعتراف کرتے ہوئے طالبان کو دھمکیاں دے ڈالیں۔اس کے جوب میں طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ جنرل ملر کا حال بھی نکلسن جیسا ہوگا۔ ہلمند میں طالبان حملوں میں مزید10 افغان فوجی مارے گئے۔ تفصیلات کے مطابق اتوار کو صبح سویرے افغانستان کے صوبہ بلخ میں شاہین ملٹری بیس سے فوجیوں کو لے کر فاریاب جانے والا ایم آئی 8ہیلی کاپٹر پرواز بھرتے ہی گر کر تباہ ہوگیا۔ اس کے نتیجے میں اس میں سوار 2یوکرائنی اور 10افغان فوجی ہلاک ہوگئے۔ یوکرائن کے جریدے کے مطابق یوکرائن کا فوجی ہیلی کاپٹر افغان وزارت دفاع کے زیر استعمال تھا اور اس میں پائلٹ سمیت 3یوکرائنی اور11 افغان فوجی سوار تھے۔ہیلی کاپٹر میں کوئی خرابی نہیں تھی۔ مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ ہیلی کاپٹر کو پرواز کرتے ہی طالبان نے نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں اس میں آگ لگ گئی اور وہ زمین پر آگرا۔ افغان فوج کی شاہین کور کے حکام نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ گرنے سےقبل ہیلی کاپٹر فضا میں پھٹا، تاہم اس کی وجہ نہیں بتائی گئی۔افغان فوج کے ترجمان حنیف رضاعی کے مطابق ہیلی کاپٹر تکنیکی خرابی کے باعث گرا۔ حادثے کے بعد 10سکیورٹی اہلکاروں میں سے 3 کو بچا لیا گیا، جبکہ 7اہلکاروں اور غیر ملکی پائلٹ کے بارے میں تاحال کوئی معلومات موجود نہیں ہیں۔ دوسری جانب کابل میں منعقدہ تقریب میں نئے امریکی جنرل اسکاٹ ملر نے نیٹو کی کمانڈ سنبھال لی ہے۔ تقریب میں افغان صدر اشرف غنی نے شرکت نہیں کی۔اس موقع پر سبکدوش جنرل نکلسن نے کہا کہ طالبان حملے بند کر دیں اور مذاکرات کی میز پر آئیں۔ امن ہونے تک امریکی فوج جنگ جاری رکھے گی۔ نئے امریکی کمانڈر جنرل ملر نے بھی طالبان کو دھمکیاں دیتے ہوئے کہا کہ افغانستان کو دہشتگردوں کی پناہ گاہ نہیں بننے دینگے اور ہم ناکام نہیں ہونگے۔ ہم آرام طلبی کے متحمل نہیں ہوسکتے، ہر طرف سے باخبر رہنا چاہئے۔ امریکی سینٹرل کمانڈ کے جنرل جوزف ووٹل نے جون میں طالبان کی جانب سے 3 روزہ جنگ بندی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ دنیا اور افغان عوام امن کیلئے تیار ہیں۔ تقریب میں اعلیٰ افغان عہدیداروں کے علاوہ غیر ملکی سفارت کاروں کی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔نئے افغٓان مشیر سلامتی حمداللہ محب نے کہا ہم جنرل ملر کے کندھے سے کندھا ملا کر چلیں گے۔ نئے امریکی کمانڈر کی دھمکی کے جواب میں طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ امریکی استعمار کا نیا کمانڈر ملر بھی جنرل نکلسن سمیت سابقہ امریکی کمانڈروں کی طرح ناکامی سے دوچار ہوگا۔ افغان عوام کسی صورت بیرونی جارحیت کو تسلیم نہیں کرینگے۔ افغانستان سے رخصت ہونے والے جنرل نکلسن نے امریکی میڈیا سے گفتگو میں اپنی ناکامیوں کا ملبہ روس پر ڈال دیا، انہوں نے الزام عائد کیا کہ روس افغانستان کو عدم استحکام سے دوچار کرنے اور وہاں امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے درمیان اختلافات پیدا کرنے کی کوششیں کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ اس حقیقت سے واقف ہے کہ روس افغانستان میں امریکی فوج کی کامیابیوں اور کئی سال سے وہاں اس کی موجودگی کے اثرات زائل کرنے کی کوششوں میں مصروف ہے اور افغانستان میں امریکہ کے اتحادیوں کے دلوں میں افغانستان کے استحکام سے متعلق شک کے بیج بو رہا ہے۔ روس، امریکہ اور اس کے وسطی ایشیائی اتحادیوں بشمول افغانستان کے درمیان تفریق ڈالنے کا کوئی موقع ضائع نہیں ہونے دے رہا۔ سابق امریکی کمانڈر جنرل نکلسن اب واپس پینٹاگون جائیں گے۔ افغانستان میں 2013سے خصوصی یونٹس کو کمانڈ کرنے والے جنرل اسکاٹ ملر نے جنرل جان نکلسن کی جگہ لی ہے جو گزشتہ 2برس سے زائد عرصے سے فورسز کے کمانڈر تھے۔ افغانستان میں غیرملکی فورسز کی کمان کی تبدیلی 17سالہ جنگی دور کے حساس موقع پر ہوئی ہے، جب افغان طالبان کی جانب سے حملوں میں شدت آئی ہے۔ جنرل ملر ان امریکی فوجیوں میں شامل ہیں جو پہلی مرتبہ2001 میں افغانستان میں داخل ہوئے تھے۔ ادھر صوبہ ہلمند کے گرشک، ناوہ اور سنگین اضلاع میں طالبان حملے میں10 افغان فوجی اور پولیس اہلکار اور 2ٹینک تباہ ہوگئے۔ علاوہ ازیں امریکی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے گزشتہ ماہ داعش خراساں کے ایک اہم کمانڈر ابو سعید اورکزئی کو ہلاک کر دیا ہے۔
٭٭٭٭٭

Comments (0)
Add Comment