اسلام آباد(امت نیوز)وزیراعظم عمران خان کے زیراستعمال ہیلی کاپٹرکی 55روپے فی کلومیٹرلاگت کی بات کا عالمی میڈیانے بھی مذاق اڑاناشروع کردیاہے۔برطانوی نشریاتی ادارے نے اس بارے میں ایک مزاحیہ تحریرشائع کی ہے جس میں بھارتی وزیراعظم مودی کی بھی ایک پھلجڑی کا تحریک انصاف کی شرلی سے موازنہ کیاگیاہے۔مذکورہ رپورٹ میں کہاگیاہے کہ بھارت اور پاکستان میں آپ مہنگی سے مہنگی گاڑی خریدنے جائیں یا آپ کی نظر چاند ستاروں پر ہو، ذہن میں پہلا سوال یہ ہی آتا ہے کہ ‘ایوریج کتنا دیتی ہے؟۔بس، ہم ایسے ہی ہیں۔ بھارت میں آج بھی آٹو میٹک ٹرانسمشن والی گاڑیاں زیادہ نہیں بکتیں کیونکہ عام طور پر لوگ مانتے ہیں کہ وہ تیل پیتی ہیں۔اس لیے جب عمران خان نے گھر سے دفتر آنے کے لیے ہیلی کاپٹر استعمال کیا، تو ہنگامہ ہونا ہی تھا۔لیکن ہونا نہیں چاہیے تھا کیونکہ 55 روپے کلومیٹر لاگت اتنی کم بھی نہیں جتنا کہ کچھ لوگ سمجھ رہے ہیں۔ اگر ایک آزادانہ سروے کرایا جائے تو شاید معلوم ہو کہ اعتراض کرنے والے زیادہ تر ایسے لوگ ہیں جن کے پاس اپنے ہیلی کاپٹر نہیں ۔ لیکن انھیں اتنا تو معلوم ہونا چاہیے کہ ڈرائیونگ کی اچھی عادتوں اور بہتر ٹیکنالوجی کے استعمال سے ‘ایوریج’ کو پلک جھپکتے ہی بڑھایا جاسکتا ہے۔بھارت نے جب ستمبر 2014 میں مریخ پر خلائی جہاز ‘منگل یان’ بھیجا تھا تو وزیراعظم نریندر مودی نے سینہ ٹھونک کر یہ اعلان کیا تھا کہ اس مشن پر فی کلومیٹر آٹو رکشا کے کرائے سے بھی کم لاگت آئی ہے۔ مودی نے کہا تھا کہ احمد آباد میں آٹو والے ایک کلومیٹر کا دس روپے کرایہ لیتے ہیں اور منگل یان پر صرف سات روپے فی کلومیٹر لاگت آئی ہے۔