بجلی2روپے فی یونٹ مہنگی کرنے کی منظوری

اسلام آباد(نمائندہ امت/ مانیٹرنگ ڈیسک) اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے بجلی کے نرخوں میں 2 روپے فی
یونٹ اضافے کی منظوری دے دی ہے۔وفاقی وزیرخزانہ اسد عمر کی زیرصدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں بجلی کے نرخوں میں اضافے کی منظوری دی گئی۔ ای سی سی ذرائع کے مطابق بجلی کے نرخوں میں 2 روپے فی یونٹ اضافے کی منظوری دی گئی جسے گزشتہ حکومت نے نیپرا سے منظوری کے باوجود روکے رکھا تھا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ نیپرا نے بجلی کے نرخوں میں اضافے کی منظوری 2 سال سے دے رکھی تھی۔ کمیٹی نے بجلی نرخوں میں اضافے کا نوٹیفکیشن 10 روز میں جاری کرنے کی ہدایت کی ہے۔ذرائع کے مطابق بجلی نرخوں میں اضافے سے صارفین پر کم از کم 150 ارب روپے سالانہ اضافی بوجھ پڑے گا جبکہ صارفین سے کب سے وصولی کی جائے گی، اس کا فیصلہ حکومت کرے گی۔ای سی سی نے ملک بھر میں بجلی کے غیر قانونی کنکشنز ختم کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے پری پیڈ میٹرز متعارف کرانے کا بھی فیصلہ کیا اور کہا کہ وزیر اعظم ہاؤس سمیت جو بھی بل ادا نہیں کرے گا اس کی بجلی کاٹ دی جائے گی۔ اجلاس کے دوران سابق حکومت کی جانب سے 480 ارب روپے کے گردشی قرضے کی ادائیگیاں غیر تسلی بخش قرار دیتے ہوئے پورے پاور سیکٹر کا فنانشل آڈٹ کرانے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔ذرائع کے مطابق گردشی قرضے کی ادائیگیوں میں گڑبڑ کرنے والے ذمہ داروں کا تعین اور ان کے خلاف کارروائی ہوگی۔اجلاس میں بل ادا نہ کرنے والے اداروں کو پری پیڈ بل بھجوانے کا فیصلہ کیا گیا جبکہ بجلی چوروں کے خلاف بھی کارروائی کی ہدایت کی گئی۔اجلاس کے حوالے سے ذرائع نے بتایا کہ یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ 3 ماہ میں بجلی چوروں کے میٹر اتار لیے جائیں گے۔وزیر خزانہ نے بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کو پری پیڈ میٹرز متعارف کرانے کے لیے اقدامات کی ہدایت کر دی۔ذرائع کے مطابق کے الیکٹرک کی نجکاری پر اسٹیک ہولڈرز کی کمیٹی بنانے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔ اجلاس میں بریفنگ دی گئی کہ کھادیں برآمد کرنے کی اجازت دینے سے 15 ارب روپے منافع کمایا گیا جس کے بعد فیصلہ کیا گیا کہ ربیع سیزن میں کھاد کی ضرورت پوری کرنے کے لیے میکانزم تشکیل دیا جائے گا اور ڈومیسٹک کمپنیوں کے ذریعے کھاد کی تقسیم کی جائے گی۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں ریلوے ملازمین کو پنشن کی ادائیگیوں کا پلان بنانے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔

Comments (0)
Add Comment