چکوال؍راجن پور(نمائندہ امت؍مانیٹرنگ ڈیسک) تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی اور ڈپٹی کمشنر چکوال کے درمیان ٹھن گئی ہے۔ ڈپٹی کمشنر چکوال نے پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی کی طرف سے 17پٹواریوں اور گرداورز کے تبادلوں بارے جاری تحریری چٹھی پر انکار کر دیا ہے جبکہ تحصیل کلرکہار سے تحصیل چوآسیدنشاہ کیے جانے والے پانچ پٹواریوں کے تبادلے جو کہ عوام الناس کے بہترین مفاد میں کیے گئے ان کو رکن قومی اسمبلی کی طرف سے منسوخ کیے جانے کی استدعا کو بھی ڈپٹی کمشنر نے مسترد کر دیا ہے ،دوسری جانب ڈپٹی کمشنر راجن پور اللہ دتہ وڑائچ نے بھی پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی نصراللہ دریشک اور صوبائی وزیر سردار حسنین بہادر دریشک کیخلاف محکمہ مال اور بارڈرملٹری پولیس میں تقررریوں و تبادلوں کے لئے دباؤ ڈالنے کا الزام عائدکردیا ہے۔تفصیلات کے مطابق ڈپٹی کمشنر چکوال غلام صغیر شاہد نے چیف الیکشن کمشنر،رجسٹرارسپریم کورٹ اور چیف سیکرٹری پنجاب کو لکھی جانے والی تحریری چٹھی میں بتایا کہ رکن اسمبلی نے ایک کاغذ پر سر بمہر لفافے کے ذریعے 17پٹواریوں اور گرداورز کے تبادلے کرنے بارے لکھا اور پھر اپنے موبائل ٹیلی فون سے ان تبادلوں کو فوری طور پر کرنے بارے کہا ، بعدازاں اسسٹنٹ کمشنر چوآسیدنشاہ نے اپنے حلقے میں پانچ پٹواریوں کی کمی پورا کرنے بارے مجھے تحریری طور پر آگاہ کیا جس پر پانچ پٹواریوں کے تبادلے تحصیل کلرکہار ، تحصیل چوآسیدنشاہ کر دئیے گئے ۔ اس دوران میں رکن قومی اسمبلی نے ٹیلی فون پر یہ تبادلے فوری طورپر منسوخ کرنے کا حکم جاری کیا جس پر رکن قومی اسمبلی کو بتایا گیا کہ یہ انتظامی معاملات ہیں اس میں رکن قومی اسمبلی کا کوئی عمل دخل نہیں ، مگر رکن قومی اسمبلی کا رویہ تحکمانہ تھا میں دیکھتا ہوں کون جیتے گا۔ ڈپٹی کمشنر نے چیف الیکشن کمشنر ، رجسٹرار سپریم کورٹ اور چیف سیکرٹری پنجاب کو دی جانے والی درخواست میں استدعا کی ہے کہ قانون کے مطابق مذکورہ رکن قومی اسمبلی کے خلاف کاروائی کی جائے اور سرکاری معاملات میں ان کی مداخلت کو بند کیا جائے ، ڈپٹی کمشنر نے یہ کاپی کمشنر راولپنڈی ڈویژن کو بھی روانہ کر دی ہے۔ اُدھر ایم این اے سردار ذوالفقار علی خان کا موقف ہے کہ انہوں نے کوئی فہرست ڈپٹی کمشنر کو پٹواری اور گرداور کے تبادلے بارے فراہم نہیں کی البتہ کلر کہار سے چوآسیدنشاہ کیے جانے والے پٹواریوں کے تبادلوں پر میں نے ڈپٹی کمشنر کو آگاہ کیا کہ یہ لوگ بہتر کام کررہے ہیں ان کے تبادلوں سے عوام کو پریشانی ہوگی لہٰذا یہ تبادلے منسوخ کیے جائیں۔انہوں نے کہا کہ وہ کوئی بھی غیر قانونی کام کہنے کے بارے میں سوچ بھی نہیں سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یوم آزادی کی تقریب میں میں نے اپنے خطاب میں سرکاری افسروں کو اپنا رویہ بہتر بنانے بارے کہا تھا جس کے رد عمل میں اب ان کیخلاف یہ درخواست بازی کی گئی ہے۔ادھر ڈپٹی کمشنر راجن پور اللہ دتہ نے واڑائچ نے پی ٹی آئی کے ارکان قومی و صوبائی اسمبلی پر تقرریاں و تبادلوں کے لئے دباؤ کیخلاف کمشنر کو خط کے ذریعے بتایا ہے کہ پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی نصراللہ دریشک، صوبائی وزیر سردار حسنین بہادر دریشک اور سابق ایم پی اے کی جانب سے محکمہ مال اور بارڈر ملٹری پولیس میں تقرری و تبادلے کے لئے دباؤ ڈالا جارہا ہے۔ڈپٹی کمشنر اللہ دتہ نے خط میں لکھا ہے کہ سردار نصراللہ دریشک نے یکم ستمبر کو صبح 10 بجے فون کیا تاہم میں اجلاس میں ہونے کی وجہ سے فون نہیں سن سکا، پھر مجھے ایس ایم ایس کے ذریعے پیغام دیا گیا کہ اپنے کاموں سے فارغ ہوکر بات کریں۔خط میں ڈپٹی کمشنر نے تبادلوں کے لئے تمام رابطوں اور ماتحت اسٹاف کے ساتھ ارکان اسمبلی کی گفتگو کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ میں آپ کو تمام صورتحال سے آگاہ کررہا ہوں، لہذٰا ایم این اے اور صوبائی وزیر کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے۔