کے الیکٹرک کے 7 ملازمین رہا کرنے کی درخواست مسترد

کراچی(اسٹاف رپورٹر)جوڈیشل مجسٹریٹ ملیر نے 8سالہ بچے محمد عمر کے دونوں بازوؤں سے محروم ہونے کے کیس میں گرفتار کے الیکٹرک کے 7 افسران و ملازمین کی بریت اور جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی درخواستیں مسترد کردی ہیں۔ملزمان ڈپٹی منیجر میٹر انسٹالیشن کمرشل ایریا سعید احمد ، فورمین محمد مشتاق ، نیو کنکشن سپر وائزر مزرا آصف بیگ ، میٹر چیکر آصف آقبال ، ثاقب حسین،بی او ای نیو کنکشن سید حیدررضا اور سید محمد عاصم کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دیدیا ہے ۔منگل کو جسمانی ریمانڈ پورا ہونے پر تھانہ سائٹ سپر ہائی وے انڈسٹریل ایریا پولیس نے کے الیکٹرک کے ساتوں افسران و ملازمین کو جوڈیشل مجسٹریٹ ملیر کی عدالت میں پیش کیا ۔اس موقع پر تفتیشی افسرنے ملزمان کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی درخواست کی جس کی وکیل صفائی نے مخالفت کی اور ملزمان کی بریت کی درخواست دائر کردی ۔وکیل صفائی کا موقف تھا کہ ان کے موکل بے قصور ہیں ان کا مقدمہ سے کوئی تعلق نہیں ۔پولیس نے عدالت میں پیشرفت رپورٹ یا تفتیش کی ڈائری پیش نہیں کی ۔ریمانڈ میں کی گئی تحقیقات سے بھی آگاہ نہیں کیا۔اس پر وکیل استغاثہ نے اسے تفتیشی افسر کی نااہلی قرار دیتے ہوئے کہا کہ پولیس نے مفرور ملزمان گرفتار نہیں کئے،اسی وجہ سے نامزد 9ملزمان نے عبوری ضمانت کرالی ہے۔ عدالتی استفسار پر تفتیشی افسر نے بتایا کہ 4 مزید ملزمان گرفتار کر لئے گئے ہیں جن سے تفتیش جاری ہے۔سرکاری وکیل نے ملزمان کی بریت کی درخواست کی مخالفت کی اور کہا کہ دوران تفتیش ملزمان کو رہا نہیں کیا جاسکتا، چالان میں اصل حقائق سامنے آئیں گے۔ عدالت نے طرفین کے وکلا کے دلائل سننے کے بعد ملزمان کی بریت و جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی درخواستیں مسترد کر تے ہوئے ملزمان سعید احمد،محمد مشتاق ، مزرا آصف بیگ، آصف آقبال ، ثاقب حسین،سید حیدررضا اور سید محمد عاصم کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دیدیا ۔

Comments (0)
Add Comment