قادیانی کومالیاتی کمیشن کا ممبربنانے کا اقدام ہائیکورٹ میں چیلنج

اسلام آباد(نمائندہ امت) وزیر اعظم کی جانب سے اقتصادی مشاورتی کونسل کی تشکیل اور اس میں قادیانی رکن کو شامل کرنے کا اقدام اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا گیا ۔ شہری حافظ احتشام احمد کی جانب سے دائر درخواست میں اقتصادی مشاورتی کونسل کو غیر آئینی قرار دے کر نوٹیفیکیشن کالعدم کرنے،عاطف آرمیاں کی کونسل میں شمولیت کو غیر آئینی قرار دینے ، مختلف اداروں اعلیٰ عہدوں پر فائز قادیانیوں کو برطرف کرکے شناخت چھپانے پر ان کے خلاف فوجداری مقدمات قائم کرنے اور قادیانیوں سے متعلق قوانین کو قرآن و سنت کی روشنی میں مزید سخت کرنے کا حکم جاری کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔ پٹیشن کے ساتھ ایک متفرق درخواست بھی دائر کی گئی ہے جس میں ڈاکٹر عاطف میاں کے متعلق نادرا سے مکمل کوائف اور وزیراعظم سمیت تمام فریقین سےسرکاری و نیم سرکاری محکموں،بیوروکریسی،عدلیہ ، مسلح افواج اور ائیر فورس سمیت دیگر اداروں میں تعینات قادیانی افسران کی فہرست طلب کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔ درخواست میں وزیراعظم ، وفاقی سیکرٹری خزانہ ، وفاقی سیکرٹری قانون ، وفاقی سیکرٹری داخلہ ، وفاقی سیکرٹری دفاع ، چیئرمین نادرا اور اقتصادی مشاورتی کونسل کے رکن ڈاکٹر عاطف آر میاں کو فریق بنایا گیا ہے۔ درخواست میں قادیانیوں سے متعلق آئین و عدالتی فیصلوں کے حوالے دیتے ہوئے موقف اپنایا گیا ہے کہ قادیانی آئین پاکستان کی روح سے غیر مسلم جبکہ قرآن و حدیث کی روشنی میں مرتد، زندیق اور واجب القتل ہیں۔ آئین کا آرٹیکل 5تقاضا کرتا ہے کہ پاکستان کا ہر شہری ریاست کا وفادار اور آئین و قانون کا پابند ہو مگر قادیانی آئین کی پابندی سے عملاً گریزاں ہیں۔ جو شخص آئین پاکستان سے انحراف کرے وہ آئین کی روشنی میں غدار تصور کیا جاتا ہے۔ جو شخص حضور ﷺ کا وفادار نہ ہو اس سے ایسی ریاست سے وفاداری کی توقع رکھنا جو اسلام کے نام پر حاصل کی گئی ،جس کی اکثریت مسلمان ہے اور جس کے آئین نے قادیانیوں کو غیر مسلم قرار دیا ہو ،حماقت ہے۔ پٹیشن میں ختم نبوت سے متعلق اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس شوکت عزیز صدیقی کے فیصلے کا بھی حوالہ دیا گیا ہے۔

Comments (0)
Add Comment