کراچی ( اسٹاف رپورٹر )احسن آباد میں کرنٹ لگنے سے معذور ہونے والے عمر کے والد کے الیکٹرک سے 25کروڑ روپے ہرجانہ طلب کریں گے ۔یہ رقم عدالت میں جمع کرنے کے بعد میڈیکل بورڈ کے ذریعے علاج معالجہ اور دیگر اخراجات کے لئے ڈپٹی کمشنر کے ذریعے عمر پر خرچ کی جائے ۔کے الیکٹرک انتظامیہ حادثے کو 10 روز گزرنے کے بعد بھی عمر کے لئے اقدامات سے گریزاں ہے ۔ تفصیلات کے مطابق عمر کے والد محمد عارف نے ‘‘امت’’ کو بتایا کہ کے الیکٹرک نے ابھی تک عمر کے حوالے سے کوئی بات چیت نہیں کی ہے ،تاہم نچلی سطح کے افسران معمولی رقم کی آفر دے رہے ہیں ۔میرے بیٹے کا ہاتھ چند پیسوں میں برائے فروخت نہیں تھا جو میں اس کی زندگی بھر کی احساس محرومی کے لئے لے لوں ۔ انہوں نے کہا کہ ابتدائی طور پر جو رپورٹس ملی ہیں ۔ان میں عمر کے دونوں بازؤں پرپہلی مرتبہ 80 لاکھ روپے کے اخراجات آئیں گے ، بڑی عمر تک یا فل سائیز کے مصنوعی ہاتھ ہونے تک 6 بار لگائے جائیں گے ،جو مجموعی طور پر 5 کروڑ روپے کے خرچ سے لگائے جا سکتے ہیں ۔ اس طرح عمر کے علاج معالجہ اور تعلیم وغیرہ پر آنے والے اخراجات الگ ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ عمر کا احساس محرومی دور کرنے کے لئے اس کی تعلیم میں ایک فرد کو اس کے ساتھ لگنا پڑے گا ، اس کے امتحانات کون دے گا ، اسے اعلیٰ تعلم کون دلوائے گا ، یہ سارے سوالات موجود ہیں اور ان تمام اخراجات کی ذمہ داری کے الیکٹرک کو اٹھانا پڑے گی ۔ انہوں نے کہا کہ میں کے الیکٹرک سے ایک روپے کا مطالبہ نہیں کر رہا ، عدالت میں کے الیکٹرک مذکورہ اقدامات کے لئے رقم جمع کروائے تاکہ اطمینان ہو کہ میرے معصوم عمر کے لئے مجھے فکرمند ہونے کی ضرورت نہیں ۔ انہوں نے کے الیکٹرک کی جانب سے یکمشت ادائیگی کے سوال پر کہا کہ اس صورت میں 25 کروڑ روپے کا مطالبہ کروں گا جو عدالت میں جمع کروا دیا جائے ، علاج کی غرض سے خرچ ہونے والی رقم میڈیکل بورڈ اور دیگر اخراجات کے لئے ڈپٹی کمشنر یا کمشنر کی نگرانی میں اخراجات کئے جائیں تو میں مطمئن ہوں ۔بصورت دیگر خدشہ ہے کہ کے الیکٹرک انتظامیہ میرے بچے کو معذور کرنے کے بعد راہ فرار اختیار نہ کرلے ۔