کراچی(اسٹاف رپورٹر) حکومت سندھ نےشرجیل میمن کے کمرے سے ملنے والی بوتلوں میں شہد اور زیتون کا تیل ہونے کی تصدیق کرنے والے کیمکل ایگزامنر ڈاکٹر زاہد انصاری کو معطل کرتے ہوئے دونوں عہدے فوری طور پر چھوڑنے اور محکمہ صحت میں رپورٹ کرنے کے احکامات جاری کر دئے۔محکمہ صحت کے چہیتے افسر ڈاکٹر زاہد انصاری کئی برس سے سندھ بلڈ ٹرانسفیوژن اتھارٹی کے سربراہ ہونے کے علاوہ ایک برس سے کیمیکل ایگزامنر کی گریڈ 20 آسامی کا اضافی عہدہ بھی سنبھال رکھا تھا ،جبکہ آئی جی جیل نے2اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ جیل معطل کردیے ہیں۔ سینٹرل جیل کے مجاہدخان اور ملیرجیل کے نسیم احمد ضیا الدین اسپتال میں سب جیل کے انچارج تھے۔ذرائع کے مطابق جیل انتظامیہ نے ڈی این اے ٹیسٹ کے لیے تحقیقاتی کمیٹی کو زبانی درخواست کردی ہے ،تاہم تحریری درخواست جیل انتظامیہ کی انکوائری کے بعد کی جائے گی، شرجیل میمن محکمہ اطلاعات میں پونے 6 ارب روپے کی کرپشن کے مقدمے میں گرفتار ہیں اور علاج کی غرض سے وہ ضیاالدین اسپتال میں زیر علاج تھے۔ آغا خان اسپتال سے شرجیل میمن کے خون کے نمونوں کا ٹیسٹ کرایا گیا ،جس میں الکوحل کا عنصر نہیں پایا گیا تھا۔