سابق وزیراعظم سے 40رہنماؤں سمیت 70افراد کی ملاقاتیں

راولپنڈی(نمائندہ امت)ایون فیلڈ میں سزا پانے والے سابق وزیراعظم نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر سے اڈیالہ جیل میں 40 لیگی رہنماوں سمیت 70 افراد نے ملاقات کی، پرویز رشید، جاوید ہاشمی، مریم اورنگزیب، مصدق ملک، دانیال عزیز، طارق فضل چوہدری، سینیٹر چوہدری تنویر خان، خواجہ آصف، خرم دستگیر، عابد شیر علی سائرہ افضل تارڈ، رانا مشہود، مشاہد اللہ کے علاوہ چوہدری نثار کے قریبی ساتھی حاجی عمر فاروق بھی ملاقات کرنے والوں میں شامل تھے۔سابق وزیر اعظم میاں مواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو اڈیالہ جیل میں قید کے 8 ہفتے مکمل ہوگئے۔صبح 8 بجے سے شروع ہونے والی ملاقاتوں میں سابق وزیرداخلہ چوہدری نثار کے قریبی ساتھی سابق ایم پی اے حاجی عمر فاروق بھی سابق وزیر اعظم سے ملاقات کرنے اڈیالہ جیل آئے۔ذرائع کے مطابق انہوں نے ضمنی انتخابات میں این اے 63 کا ٹکٹ مانگا تاہم سابق وزیراعظم نے انہیں کوئی خاطر خواہ جواب نہیں دیا۔ملاقات کے دوران عمر فاروق نے نواز شریف سے کہا کہ انہوں نے مسلم لیگ ن چھوڑی ہی نہیں۔ذرائع نے بتایا ہے کہ شہباز شریف کے علاوہ حنیف عباسی کو بھی نواز شریف سے ملاقات کا موقع فراہم کیا گیا۔ملاقاتوں کے دوران جیل کے اطراف اور اندر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔شریف فیملی کے 8 افراد بھی اڈیالہ جیل ملاقات کرنے والوں میں شامل تھے۔سابق مشیر وزیراعلیٰ پنجاب ملک سلیم اقبال، سابق ایم پی اے شہریار اعوان اور حاجی عبدالرزاق جامی نے بھی میاں نواز شریف سے ملاقات کی۔

چکوال(نمائندہ امت)سابق وزیراعظم میاں نوازشریف نے کہاہے کہ 25جولائی کو پورے ملک کے عوام مینڈیٹ پر جو ڈاکہ ڈالا گیا ہے ان شاء اللہ مجھے پورا یقین ہے کہ وہ جلد قوم کے سامنے آئے گا، موجودہ حکمرانوں کو عوام کا اعتماد حاصل نہیں اور عوام کی رائے کو ایک طرف رکھ کر ان کو عوام پر مسلط کیا گیا ہے۔وہ سابق ایم پی اے چوہدری سلطان حیدر اور چیئرمین بلدیہ چوہدری سجاد احمد سے گفتگو کر رہے تھے جنہوں نے اڈیالہ جیل میں میاں نواز شریف سے ملاقات کی۔ چوہدری سلطان حیدر نے پری پول اور پولنگ پردھاندلی کے حوالے سے میاں نواز شریف کو تفصیلات سے آگاہ کیا۔ میاں نواز شریف نے مزید کہا کہ ضلع چکوال مسلم لیگ ن کا مضبوط قلعہ ہے ، انہوں نے لیگی عمائدین کو ہدایت کی کہ وہ تنظیم میں تمام خالی عہدے پُر کریں اور مشکل وقت میں جو پارٹی چھوڑ گئے ہیں ان کی جگہ پرجوش مخلص اور وفادار کارکنوں کو تعینات کریں۔

Comments (0)
Add Comment