کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) ریلوے حکام کی نااہلی سے سٹی ریلوے کالونی میں گٹر ابل پڑے ۔ کئی یوم گزرنے کے باوجود صفائی نہ ہونے سے علاقے کے بیشتر بلاکس کی نالیاں چوک ہوگئی ہیں ،سیوریج کا پانی گھروں میں داخل ہونے اور گلیوں میں کھڑا رہنے سے ملازمین اور ان کے بچے مختلف متعدی امراض میں مبتلا ہو رہے ہیں ۔ تفصیلات کے مطابق محکمہ ریلوے کے ملازمین کی رہائشی آبادی سٹی ریلوے کا لونی میں صفائی کا نظام درہم برہم ہونے سے مشکلات کا سامنا ہے ، علاقے میں صفائی ستھرائی کا ذمہ دار سینٹری انسپکٹر خلیل سمیت سینی ٹیشن کا دیگر عملہ ڈویژنل میڈیکل آفیسر ڈاکٹر جان محمد ڈومکی کے ماتحت تھا اور ان کے ریٹائرڈ ہونے کے بعد ڈی ایم او کا عارضی چارج میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ریلوے حسن اسپتال کے پاس ہے تاہم وہ 20یوم کی رخصت پر ہیں ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ذمہ دار افسر کی عدم موجودگی کے سبب سینٹری انسپکٹر سمیت دیگر عملہ علاقے کی صفائی ستھرائی سے بے پرواہ ہو گیا ہے اور کئی یوم گزرنے کے باوجود نکاسی کی نالیوں کی صفائی نہ ہونے کے سبب کچرا بھر جانے سے چوک ہو گئی ہیں اور سیوریج کا پانی ملازمین کے رہائشی کوارٹروں میں داخل ہونے کے علاوہ گلیوں میں کھڑا ہو گیا ہے جس سے شہریوں کو آمد ورفت میں شدید مشکلات کا سامنا ہے ۔ ملازمین کا کہنا ہے کہ کئی یوم سے انتہائی بدبودار پانی گھروں کے سامنا کھڑا رہنے سے علاقے میں مچھروں اور مکھیوں کی بہتات ہو گئی ہے جس کے باعث وہ اور ان کے بچے ہیضہ ، بخار ، گلے کی خرابی اور جلدی امراض سمیت دیگر بیماریوں میں مبتلا ہو رہے ہیں ۔ گلیوں میں صفائی کے حوالے سے سینٹری انسپکٹر کو اہل علاقہ کی جانب سے متعدد بار شکایات بھی کی گئی ہیں تاہم کوئی کارروائی نہیں ہوسکی ہے جس کی وجہ سے وہ سخت ذہنی اذیت میں مبتلا ہیں۔ اس حوالے سے قائم مقام ڈویژنل میڈیکل افسر ڈاکٹر عشرت سے متعدد بار کوشش کے باوجود رابطہ نہ ہو سکا ۔