یوم دفاع پر جی ایچ کیو میں سیاسی – عسکری قیادت یکجا

راولپنڈی (امت نیوز/مانیٹرنگ ڈیسک) یوم دفاع و شہدا پاکستان کی جی ایچ کیو میں ہونے والی مرکزی تقریب میں سیاسی اور عسکری قیادت یکجا ہوگئی۔ تقریب میں وزیر اعظم عمران خان بطور مہمان خصوصی شریک ہوئے، جبکہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور مسلح افواج کے دیگر سربراہان بھی تقریب کا حصہ تھے۔ تقریب میں وزیر دفاع پرویز خٹک، وزیر خزانہ اسد عمر، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، وزیر اطلاعات فواد چوہدری، وزیر ریلوے شیخ رشید، وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی، قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف، چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو، قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد خان آفریدی اور دیگر اہم شخصیات شریک ہوئیں۔ اس موقع پر وزیر اعظم عمران خان نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے ہمراہ یادگار شہدا پر پھولوں کی چادر چڑھائی۔ مادر وطن پر جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے شہدا کو خراج تحسین پیش کیا گیا۔ تقریب سے خطاب میں وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ جس طرح ہماری فوج نے 1965 کی جنگ میں لاہور کا دفاع کیا تھا۔ اس کی مثال کہیں نہیں ملتی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان آئندہ کبھی کسی اور کی جنگ میں شرکت نہیں کرے گا اور ہماری خارجہ پالیسی بھی پاکستان کی بہتری کے لیے ہوگی۔ وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں شرکت کے خلاف تھا، لیکن جس طرح سے پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کامیابیاں حاصل کیں۔ دنیا میں کسی بھی فوج نے اس طرح کی کامیابیاں حاصل نہیں کیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک میں اس وقت فوج ایسا ادارہ ہے جو کام کر رہا ہے، جہاں میرٹ کا نظام ہے اور سیاسی مداخلت نہیں ہے، ہمیں اپنے ادارے مضبوط کرنے ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان ایسا ملک ہے جو اسلام کے نام پر قائم ہوا تھا، لیکن آج قوم مسائل میں گھری ہوئی ہے اور ملک قرضوں میں ڈوبا ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ ملک اٹھے گا اور ایک عظیم قوم بنے گی، عظیم قوم اس وقت بنے گی، جب ایک چھابڑی والا، ایک مزدور، ایک سپاہی اور سب یہ سمجھیں گے کہ میں تو محنت کر رہا ہوں لیکن میرا بچہ جب سرکاری اسکول سے نکلے گا تو وہ ڈاکٹر اور انجینئر بھی بن سکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جب کمزور طبقہ یہ سمجھے گا کہ انہیں انصاف ملے گا تو قوم اوپر اٹھے گی۔ وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ سول ملٹری تعلقات میں کوئی مسئلہ نہیں ہے، ہم سب کا ایک ہی مشترکہ مقصد ہے کہ ملکر اس ملک کو آگے لے کر جانا ہے۔ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کوئی فرد ادارے سے اور ادارے قوم سے مقدم نہیں ہیں۔ زندہ قومیں اپنے شہدا کو کبھی نہیں بھولتیں اور جو قومیں اپنے شہدا کو بھول جاتی ہیں وہ مٹ جاتی ہیں۔ ملکی ترقی کے لیے جمہوریت کا تسلسل بہت ضروری ہے اور جمہوریت اداروں کی مضبوطی کے بغیر نہیں پنپ سکتی۔ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ 6ستمبرملکی تاریخ کا اہم دن ہے، آج کا دن شہدا پاکستان سے یکجہتی کا دن ہے، اس دن پوری قوم نے متحد ہوکر دشمن کے دانت کھٹے کر دیئے، قوم کا ہر فرد سپاہی کے ساتھ کھڑا رہا، ہمارے جوانوں اور شہریوں نے جنگ میں قربانیاں دیں۔ آرمی چیف نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف ہم نے کامیابیاں حاصل کیں لیکن جنگ ختم نہیں ہوئی بلکہ ابھی جاری ہے،ہماری جنگ اب بھوک افلاس اور ناخواندگی کے خلاف ہوگی جسے جیتنے کے لیے ہمیں متحد ہونے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ 65 اور 71 کی جنگوں سے ہم نے بہت کچھ سیکھا، پاک فوج کی دفاعی صلاحیتوں کو بڑھایا، نامساعد حالات اور معاشی مسائل کے باوجود ایٹمی صلاحیت کے حامل ملک بنے، بعد ازاں دنیا بھر میں غیر روایتی جنگ کا آغاز ہوا، دہشت گردی کی لہر اٹھی جس میں جنگ کی ساخت اور اس کے انداز بدل گئے۔جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ پاکستان بھی اس غیر روایتی جنگ کا نشانہ بنا تاہم ہماری افواج نے قربانیاں دیتے ہوئے اس جنگ سے لڑنا سیکھا، ہماری عبادت گاہوں اور تفریح گاہوں پر حملے کیے گئے مگر سلام ہے ہماری قوم اور فوج پر جو اس جنگ کے آگے ڈٹی رہی اور دہشت گردی کے اس ناسور کا سب نے مل کر مقابلہ کیا اور اس جنگ میں 70 ہزار سے زائد پاکستانی شہید اور زخمی ہوئے، جبکہ قومی خزانے پر بوجھ الگ ہے۔ پاک فوج کے سربراہ نے کہا کہ تمام پاکستانیوں کو افواج کا شکر گزار ہونا چاہیے جن کے بغیر یہ جنگ جیتنا ممکن نہیں تھا، قربانیاں دینے والوں میں فوج، پولیس، رینجرز، ایف سی سمیت سویلین بھی شامل ہیں۔ اسی لیے یوم دفاع کے ساتھ آج یوم شہدا بھی مناتے ہیں۔

Comments (0)
Add Comment