اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک/خبرایجنسیاں) وفاقی حکومت نے تین صوبوں کے انسپکٹر جنرل پولیس کو تبدیل کر دیاہے،جبکہ وفاق کی گڈ گورننس پالیسی کے تحت 12اعلیٰ پولیس افسران کے سندھ سے تبادلے کی تیاریاں شروع کردی گئیں۔ وفاقی حکومت کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق کلیم امام کو آئی جی سندھ ،محمد طاہر کو سربراہ پنجاب پولیس اور صلاح الدین محسود کو آئی جی خیبرپختونخوا مقرر کر دیا گیا ہے جبکہ آئی جی سندھ امجد جاوید سلیمی کو اسٹیبلشمنٹ ڈویژن رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔واضح رہے کہ کلیم امام آئی جی پنجاب رہ چکے ہیں اور انہیں اب سندھ پولیس کا سربراہ مقرر کر دیا گیا ہے۔جبکہ صلاح الدین محسود اس سے قبل بھی آئی جی خیبر پختونخوا پولیس کی ذمہ داریاں انجام دے چکے ہیں۔پنجاب پولیس کے نئے سربراہ محمد طاہر آئی جی خیبر پختونخواہ کے فرائض سر انجام دے رہے تھے۔ نئے آئی جی سندھ کلیم امام پاکستان سمیت اقوام متحدہ کے عالمی مشن میں بھی تعینات رہے اور حکومت کی جانب سے انہیں اعزازات سے بھی نوازا گیا۔پولیس سروسز آف پاکستان گروپ کے گریڈ 21 کے افسر ڈاکٹر کلیم امام کو آئی جی سندھ تعینات کر دیا گیا ہے، اس سے قبل وہ پنجاب پولیس کے سربراہ کے طور پر خدمات انجام دے رہے تھے۔کلیم امام اسلام آباد سمیت بلوچستان، پنجاب، موٹر ویز اور اقوام متحدہ کے عالمی مشن میں خدمات انجام دے چکے ہیں۔ سندھ پولیس کے نئے سربراہ ڈاکٹر کلیم امام پولیس سروسز آف پاکستان گروپ کے 16 ویں کامنتھ سے تعلق رکھتے ہیں۔ کلیم امام کا آبائی تعلق کراچی سے ہے اور انہوں نے سیاسیات اور عالمی تعلقات میں اسلام آباد سے ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی جبکہ اسکالرشپ پر لندن سے انسانی حقوق پر قانون کی ڈگری بھی حاصل کی، وزیراعظم کے چیف سیکیورٹی افسر، ڈائریکٹر جنرل نیشنل پولیس بیورو اور آئی جی اسلام آباد رہے۔اقوام متحدہ کے عالمی مشن پر سوڈان کے شہر ڈارفر میں پولیس کمشنر رہے۔آئی جی نشنل ہائی ویز اور موٹروے پولیس کے عہدوں پر بھی خدمات انجام دیں۔حکومت نے انھیں تمغہ امتیاز، قائداعظم اور صدارتی پولیس میڈل سے نوازا جبکہ ڈاکٹر کلیم امام نے اقوام متحدہ کے امن میڈلز بھی حاصل کےا۔ ادھر سندھ کے 12اعلیٰ پولیس افسران کوپنجاب بلوچستان کے پی کے میں تعینات کیے جانے کا امکان ہے۔ سندھ کے گریڈ 20 یا 21 کے افسران کے بین الصوبائی تبادلوں کے احکامات ایک دو روز میں ہو جائینگے تبادلوں کی فہرست میں سابق ایڈیشنل آئی جی کراچی مشتاق مہر سرفہرست ہیں گریڈ 21 کے افسر مشتاق مہر 22سال سے سندھ کے مختلف علاقوں میں تعینات رہے ہیں ڈی آئی جی سی آئی اے امین یوسفزئی بھی 20سال سے سندھ میں ہی تعینات ہیں ڈی آئی جی عامر فاروق ،سلطان علی خواجہ ،عبداللہ شیخ کو سندھ میں 10سال ہوگئے ڈی آئی جی خادم رند ، جاوید مہر بھی 10سال سے زائد عرصے سندھ میں تعینات ہے۔