کراچی (رپورٹ: ارشاد کھوکھر) حکومت سندھ نے محرام الحرام کے دوران تمام مسالک کے درمیان مذہبی رواداری کی فضا قائم رکھنے اور ممکنہ اشتعال انگیز تقاریر کو روکنے کیلئے 205 علما و ذاکرین کے تقاریر کرنے پر بین الاضلاعی و بین الصوبائی پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ اس ضمن میں یکم محرم الحرام سے قبل صوبائی محکمہ داخلہ کی طرف سے نوٹیفکیشن جاری کر دیا جائے گا ۔ باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ جن علما ذاکرین کا تقاریر پر پابندی اور دیگر اضلاع اور صوبے میں جانے پر پابندی ہوگی، ان میں سندھ سے اورنگزیب فاروقی ،جے یو آئی (ف) کے راشد محمود سومرو، ان کے بھائی ناصر محمود سومرو، مولانا منظور سولنگی، علامہ مقصود ڈومکی ، سید امداد علی شاہ، علامہ ثناء اللہ اور پنجاب سے تعلق رکھنے والے مولانا محمد احمد لدھیانوی سمیت دیگر نام شامل ہیں ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس ضمن میں ضلعی انتظامیہ اور متعلقہ ڈپٹی کمشنرز کے سفارش کردہ نام اسپیشل برانچ پولیس کے توسط سے صوبائی محکمہ داخلہ موصول ہو گئے ہیں۔ مذکورہ پابندی ایم پی او کے تحت 60 دن کے لئے عائد کی جائیگی ۔ نوٹیکفیشن میں متعلقہ انتظامیہ کو سختی سے ہدایت کی جائیگی کہ اس پر عمل درآمد کرائیں اور خلاف ورزی کے مرتکب افراد کے خلاف کارروائی کریں۔ ذرائع نے بتایا کہ جن 205 علما و ذاکرین پر پابندی عائد کی جا رہی ہے، ان میں پنجاب اور دیگر صوبوں سے تعلق رکھنے والے علما و ذاکرین کے سندھ میں داخلے پر پابندی، جبکہ سندھ سے تعلق رکھنے والے علما و ذاکرین کے دیگر اضلاع میں داخلے و تقاریر کرنے پر پابندی عائد ہوگی۔