اسلام آباد(نمائندہ امت ؍ مانیٹرنگ ڈیسک) بڑھتے ہوئے عوامی دباؤ پر وفاقی حکومت نے قادیانی مشیر عاطف میاں کی اقتصادی مشاورتی کونسل کی تعیناتی کے فیصلے سے دستبردار ہونے کا اعلان کر دیا ہے ۔باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ مقتدر حلقوں نے بھی وفاقی حکومت کو اسی فیصلے کا مشورہ دیا تھا ۔ اقتصادی مشاورتی کونسل کے نامزد رکن وامریکہ میں مقیم پروفیسر عاصم اعجاز خواجہ نے جمعہ کو عاطف میاں سے استعفیٰ لئے جانے پر بطور احتجاج استعفی دیدیا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق باخبر ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت نے بڑھتے ہوئے شدید عوامی دباؤ اور مقتدر حلقوں کے مشورے پر امریکہ میں مقیم قادیانی پروفیسر عاطف میاں کی نامزدگی کا اعلان واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ذرائع کے مطابق 2دن قبل بھی وزیر اعظم کو فیصلے پر قائم رہنے کے ممکنہ مضمرات سے سے آگاہ کیا گیا تھا کہ فیصلے پر قائم رہنے کی صورت میں اپوزیشن احتجاج سڑکوں گلیوں تک پھیلا سکتی ہے۔بعض ذرائع کے مطابق وزیرخزانہ اسد عمر و دیگر کی جانب سے بھی عاطف میاں کا نام واپس نہ لینے کا اصرار کیا گیا تھا ۔ حکومت کو عاطف میاں کی تعیناتی کا فیصلہ واپس لینے کے حوالہ سے انٹیلی جنس اداروں کی رپورٹس نے بھی اہم کردار ادا کیا جن میں متنبہ کیا گیا تھا کہ معاملہ بگڑا تواس کی حساسیت کے پیش نظر کوئی ادارہ حکومت کی مدد نہ کرسکے گا کیونکہ اپوزیشن نے حکو مت کو ٹف ٹائم دینے کی منصوبہ بندی کر رکھی ہے ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف کو اس معاملے میں شدید داخلی دباؤ و مزاحمت کا سامنا تھا۔سوشل میڈیا پر پی ٹی آئی ارکان کی اکثریت بالخصوص خواتین کی جانب سے فیصلے کی بھر پور مخالفت کی جا رہی تھی۔حکومت کی جانب سے اقتصادی مشاورتی کونسل کے2ارکان کے مستعفی ہونے کے باعث فی الحال نئی نامزدگی نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔جمعہ کو وفاقی حکومت کے فیصلے کا اعلان وزیر اطلاعات فواد چودھری نے میڈیا سے گفتگو میں کیا ۔ فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ حکومت علما و معاشرے کے تمام طبقات کو ساتھ لے کر بڑھنا چاہتی ہے۔ ایک نامزدگی سے مختلف تاثر پیدا ہونا مناسب نہیں ہوگا۔ ریاست مدینہ عمران خان کی آئیڈیل ہے۔وزیر اعظم و کابینہ کے اراکین عاشقان رسولؐ ہیں۔ختم نبوت ہمارے ایمان کا حصہ ہے۔ حال ہی میں گستاخانہ خاکوں کے معاملے پر حکومت کو جو کامیابی ملی وہ بھی اسی نسبت کا اظہار ہے۔قبل ازیں پی ٹی آئی کے سینیٹر فیصل جاوید خان نے اپنی ٹویٹ میں کہا تھا کہ عاطف میاں کو اقتصادی مشاورتی کونسل کی رکنیت سے مستعفی ہونے کیلئے کہا گیا تھا کہ جس پر وہ رضا مند ہو گئے ہیں۔ بعض اطلاعات کے مطابق وفاقی وزیر مذہبی امور نور الحق قادری نے بھی وزیر اعظم کو عاطف میاں کو ہٹانے کا مشورہ دیا تھا ۔عاطف میاں نےاپنے مستعفی ہونے کا اعلان ٹویٹ کے ذریعے کیا جس میں لکھا کہ وہ اب بھی پاکستان سے بے پناہ محبت کرتا ہے اور ہمیشہ اس کی خدمت کے لیے تیار رہے گا۔ دعا ہے کہ اقتصادی مشاورتی کونسل اپنے مینڈیٹ کے مطابق بھر پور کام کرے تاکہ پاکستانی قوم آگے بڑھ سکے۔ عہدہ میرے لئے اہمیت نہیں رکھتا۔میرے تقررسے حکومت کو سخت تنقید کا سامنا تھا،میں عمران حکومت کیلئے مسائل کا باعث نہیں بننا چاہتا ۔وفاقی حکومت کی جانب عاطف میاں کی تعیناتی سے دستبرداری کے فیصلے پر امریکہ میں مقیم اقتصادی مشاورتی کونسل کے رکن بنائےجانے والے عاصم خواجہ بھی مستعفی ہو گئے۔عاصم خواجہ نے اپنی ٹویٹ میں کہا کہ ڈاکٹر عاطف میاں کو ہٹانے کا فیصلہ تکلیف دہ ہے۔ وہ قابل شخص ہے ، ان پرمستعفی ہونے کے لیے دباؤ ڈالنا سمجھ سے بالا تر ہے۔ ایک مسلمان کی حیثیت سے اس اقدام کا جواز پیش نہیں کرسکتا جہاں اقدار پر سمجھوتہ کیا جائے وہاں کام کرنا ممکن نہیں۔اللہ ہمیں معاف کرے میری اور ہم سب کی مدد فرمائے جب کہ ملک کی مدد کے لیے ہمیشہ تیار ہوں، پاکستان پائندہ باد۔
٭٭٭٭٭
کراچی؍حیدرآباد؍کوئٹہ (اسٹاف رپورٹر؍ نمائندگان امت)صوبائی دارالحکومت اور سندھ کے علاوہ جمعہ کو ملک بھر میں یوم تحفظ ختم نبوت منایا گیا ۔اس موقع پر اقتصادی مشاورتی کونسل میں قادیانی عاطف میاں کی نامزدگی کے فیصلے پر بھی شدید احتجاج کیا گیا ۔ 7ستمبر 1974 کو قومی اسمبلی نے قادیانیوں کو غیر مسلم قرار دیا تھا ۔یوم تحفظ ختم نبوت کے موقع پر عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے تحت شہر کے مختلف علاقوں سے کئی ریلیاں نکالی گئیں ۔مرکزی ریلی شاہین کمپلیس سے پولو گراؤنڈ روڈ سے ہوتا ہوا نمائش چورنگی کی جانب پہنچی تو اس میں شامل ٹرک کو تھانہ آرٹلری میدان پولیس نے روک لیا اور مولانا کلیم اللہ نعمان کو ان کے دیگر ساتھیوں کے ہمراہ تھانہ منتقل کر کے کہا گیا کہ آپ نے قادیانیوں کے خلاف نعرے لگائے ہیں ۔پولیس کو بتایا گیا کہ قادیانیوں کو غیر مسلم اقلیت قرار دیے جانے کی وجہ سے دن منایا جا رہا ہے۔ اس پر پولیس افسران نے علما سے فیصلہ دکھانے کا مطالبہ کر دیا ۔دیگر اداروں کی جانب سے بھی اسی نوعیت کا استفسار کیا گیا جن کو مرکز نمائش چورنگی دفتر سے آگاہ کیا گیا تو مولانا کلیم اللہ نعمان کو ساتھیوں سمیت چھوڑا گیا تھا۔نمائش چورنگی پر اس معاملے کیخلاف دھرنا بھی دیا گیا بعد ریلی پریس کلب پہنچی ۔ ریلی میں جماعت اسلامی کے اسد اللہ بھٹو، پی ایس پی کے وسیم آفتاب و دیگر نے بھی شرکت کی ۔ ریلی کے اختتام پر کئی قرار دادیں منظور کی گئیں۔علما نے زور دے کر کہا کہ قادیانی ملک کے وفادار ہیں نہ ان پر کسی صورت میں اعتبار کیا جاسکتا ہے۔قادیانیوں کوکسی صورت ملک کے کسی بھی ادارے میں اعلی سطح پر نہیں لانا چاہئے ۔جمعیت علمائے پاکستان کے تحت ملک بھر کی مساجد میں ختم نبوت کانفرنسیں منعقد کی گئیں ۔ایک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جے یو پی کے سیکریٹری جنرل اور مجلس عمل کے ترجمان شاہ محمد اویس نورانی نے قادیانی عاطف میاں کو ہٹانے کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ نئی حکومت قادیانی لابی سے دور رہے ۔قادیانیت نوازی برداشت نہیں کی جائے گی۔ حیدرآباد میں بھی کئی ریلیاں نکالی گئیں۔اس موقع پر علما نے قادیانی عاطف میاں کے تقرر کی شدید مذمت کی ۔جمعیت علمااسلام ضلع حیدرآباد کے تحت مختلف مساجدمیں یوم دفاع ختم نبوت کی تقاریب ہوئیں ۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے علما نے کہا کہ ہرمسلمان خواہ وہ کسی بھی فرقے سے تعلق رکھتا ہو، ناموس رسالت کی چوکیداری کے لئے مورچہ زن ہونے کو تیار ہے۔قادیانی کو مشاورتی کونسل میں بٹھا کر پوری امت کو رنجیدہ کیا گیا ہے۔ ہفتہ کو بھی اس سلسلے میں کانفرنسز ،سمیناروں ،جلسے ،جلوس اور ریلیاں نکالنے کا اعلان کیا گیا ہے۔سکھر میں نماز جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے ایم ایم اے سندھ کے صدر علامہ راشد محمود سومرو نے حکومت کو قادیانی نواز قرار دیتے ہوئیے کہا کہ عاطف میاں کو ہمارے دباؤ کے بعد ہٹایا گیا جو مسلمانوں کی فتح ہے۔ہم یہودی لابی اور قادیانیوں کے ناپاک ایجنڈے کو جوتی کے نوک پر رکھ ناکام بنائیں گے حکومت ایسے اقدامات نہ کریں جس سے کروڑوں مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوں۔ عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے تحت نہر والی مسجد الہیار گوٹھ میں ختم نبوت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے علما نے کہا کہ دنیا کی کوئی طاقت ہمارے دلوں سے محبت رسولؐ ختم نہیں کرسکتی۔ وزیر اعظم عمران خان نے عاطف میاں کو ہٹا کر اچھا کیا۔ اس موقع پر ختم نبوتؐ کے شہدا کو خراج عقیدت پیش کیا گیا اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ قادیانیوں کو کلیدی عہدوں سے ہٹائے۔مفتی محمد طاہر مکی نے کہا کہ فواد چوہدری کوقادیانی نواز ہونے کے باعث عہدے سے ہٹایا جائے۔انہوں نے پی پی والوں کو شرم آنی چاہئے جو آج کے تاریخ ساز دن کو نہیں مناتے حالانکہ اسی روز ذوالفقار علی بھٹونے قادیانیوں کو کافر قرار دلایا تھا ۔ بلاول اور آصف زرداری بھٹو کے اس عظیم کارنامے کو اجاگر کریں۔ علما نے 7ستمبرکو عام تعطیل کرنے کا مطالبہ کیا ۔ ادھر کوئٹہ میں مولانا فضل الرحمن کی اپیل پر یوم تحفظ ختم نبوت ؐاور میاں عاطف قادیانی کی برطرفی کے لئے کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں احتجاج کیا ۔ کوئٹہ میں حافظ حمد اللہ کی قیادت میں صوبائی دفترسے ریلی نکالی گئی جو منان چوک پرجلسہ عام میں تبدیل ہو گئی ۔ بلوچستان کے مختلف اضلاع میں جمعیت کے مظاہروں سے مولانا عبدالغفور حیدری، مولانا فیض محمد،مولانا عصمت اللہ،مولاناعبدالواسع و دیگر نے خطاب کیا ۔ اس موقع پر مقررین نے کہا کہ قادیانی دائرہ اسلام سے خارج ہیں ۔عقیدہ ختم نبوتؐ اور ارض وطن کی سالمیت کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے ناموس رسالتؐ اور ختم نبوتؐ کے قوانین کا تحفظ اور پاکستان کی بقا و سلامتی کیلئے اہل ایمان سر سے کفن باند کر زندگی کی آخری سانس اور خون کے آخری قطرے تک جدوجہد کرتے رہیں گے۔ ہم نے نواز شریف کی حکومت کے دوران بھی کہا تھا کہ ختم نبوتؐ قانون مت چھیڑو ورنہ نواز شریف بچیں نہ ہی ان کی حکومت بچے گی۔ قادیانی عاطف میاں کو اہم عہدے پر تعینات کر کے آئین سے بغاوت کی گئی تھی ۔ قادیانیوں کو کسی بھی عہدے پر برداشت نہیں کیا جائے گا اور ان کے خلاف گلی کوچوں میں سراپااحتجاج بن جائیں گے۔
٭٭٭٭٭