سعودی عرب سے اقتصادی تعلقات کو فروغ دینگے-اسدقیصر

اسلام آباد( آن لائن )سعودی عرب کے وزیر برائے ثقافت و اطلاعات ڈاکٹر عواد بن صالح العواد نے کہاہے کہ سعو دی عرب مشکل کی ہر گھڑ ی میں اپنے پاکستانی بھائیوں کے ساتھ کھڑا رہے گاجبکہ سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب کے مابین اقتصادی اور پارلیمانی تعلقات کوفروغ دینے کی ضرورت ہے۔ ہفتہ کو سعودی عرب کے وزیر برائے ثقافت و اطلاعات ڈاکٹر عواد بن صالح العواد نے سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر سے ملاقات کی ۔ملاقات میں وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات فواد چوہدری اور پاکستان میں سعودی عرب کے سفیر بھی موجود تھے ۔ملاقات میں دونوں برادر اسلامی ممالک کے مابین تعلقات کو فروغ دینے اور اہم علاقائی و عالمی امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا اس موقع پر ، سپیکر اسد قیصر نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے مابین اقتصادی اور پارلیمانی تعلقات کوفروغ دینے کی ضرورت ہے،،پاکستان اور سعودی عرب کے مابین ہر آزمائش پر پورا اترنے والے تعلقات موجودہ ہیں اور دونوں ممالک ہر مشکل وقت میں ایک دوسرے کے شانہ بشانہ کھڑے رہے ہیں،پاکستان اور سعودی عرب نے ہمیشہ علاقائی اور عالمی معاملات پر ایک دوسرے کے موقف کی حمایت کی ہے، اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا دونوں ممالک مشترکہ عقیدہ ،ثقافت،تاریخ اور ورثے کے امین ہیں،پاکستان کی پارلیمان دونوں ممالک کے مابین برادانہ تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کے لیے پر عزم ہے،دونوں ممالک کے مابین پائے جانے والے تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کی ضرورت ہیے جو اخوت اور بھائی چارے کی مضبوط بنیادوں پر استوار ہیں، اس موقع پر سعودی عرب کی جیلوں میں قیدپاکستانی تارکین وطن اور سعودی عرب میں کام کرنے والے پاکستانی شہریوں کے مسائل پرتفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ۔سعودی وزیر اطلاعات نے سپیکر کو مختلف شعبوں میں اپنی حکومت کی طرف سے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرواتے ہوئے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان اراکین پارلیمنٹ اور حکومتی سطح پر رابطوں میں اضافے سے دوطرفہ تعلقات مزید مستحکم ہونگے،سعو دی عرب مشکل کی ہر گھڑ ی میں اپنے پاکستانی بھائیوں کے ساتھ کھڑا رہے گا۔ ، سعودی وزیر نے کہا پاکستان اور سعودی عرب کے مابین تعلقات تعلقات کو تاریخی اور منفرنوعیت کے ہیں انہوں نے سپیکر کو سعودی عرب میں قید پاکستانی اور سعودی عرب میں خدمات سر انجام دینے والے پاکستانیوں کے مسائل کو ترجیح بنیادوں پر حل کرنے کا یقین دہانی کروائی ۔

Comments (0)
Add Comment