تھر میں قحط کے باعث نقل مکانی تیز-مزید 2بچے چل بسے

مٹھی(نمائندہ امت)تھر میں قحط سالی کی صورتحال کے باعث نقل مکانی کا سلسلہ تیز ہوگیا، حکومت کی جانب سے تاحال ریلیف کا کام شروع نہیں کیاگیا ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ بچوں کے ساتھ جانور اور پرندے بھوک کے وجہ سے مرنے لگے، گزشتہ روز بھی غذائی قلت کے باعث مزید 2 بچے چل بسے ۔تفصیلات کے مطابق صحرائے تھر کے 7 تحصیلوں کے 24سو سے زائد گاؤں میں قحط کی شدت نے مکینوں کو پریشانی میں ڈال دیا۔ حکومت سندھ اور ضلع انتظامیہ کیجانب سے فی خاندان میں مفت گندم تقسیم کرنے کآ سلسلہ شروع نہ ہوسکا۔ غربت اوربھوک افلاس کاشکار یومیہ ہزاروں خاندان اپنے مال مویشیوں کے ہمراہ گھروں کو تالے لگا کر تھر سے نقل مکانی کر کے میرپورخاص ،سانگھڑ ،بدین، ٹنڈوالہ یار نوابشاہ کا رخ کررہے ہیں ۔ادھر شدید قحط سالی کے باعث درخت اور گھاس پودے سوکھنے کے وجہ سےجانور بھی بھوک سے مرنے لگے ۔جبکہ قحط کے باعث ضلع بھر میں ملیریا ،گیسٹرو ویگر امراض تیزی سے پھیل رہے ہیں ۔ سرکاری اسپتالوں میں انتظام نہ ہونے کے برابر ہے ، سول اسپتال مٹھی میں مزید 2بچے 2سالہ کی دہنی اور 1سالہ کا کیمون دم توڑ گئے۔ رواں ماہ بچوں کے ہلاکتوں کا تعداد 14ہوگئی ہیں اور 28 سے زائد بچے زیر علاج ہیں۔

Comments (0)
Add Comment