ادلب کے لاکھوں محصورین کے سروں پر موت منڈلانے لگی

ادلب(این این آئی)شام کے شمالی مغربی علاقے ادلب میں اسد رجیم اور اس کے حلیف روس اور ایرانی ملیشیاوٴں کی طرف سے وقفے وقفے سے بمباری جاری ہے۔ ادلب میں لاکھوں افراد نقل مکانی کی کوشش کررہے ہیں مگر اسد رجیم نے شہر کی تمام گذرگاہیں بند کردی ہیں جب کہ ترکی نے سرحد سیل کردی ہے۔ مقامی ذرائع سے ملنے والی اطلاعات اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے کہاہے کہ ادلب میں اسد رجیم کے حملے سے قبل مہنگائی کا جن بوتل سےباہر آگیا ہے۔ اشیائے خورد ونوش کی قلت ہے اور دستیاب اشیاء کی قیمتیں آسمان سے باتیں کرر رہی ہیں۔عرب ٹی وی کے مطابق انسانی حقوق کی تنظیموں نے شامی حکومت، روس اور ایران سمیت ادلب میں جنگ کی تیاری کرنے والی قوتوں پر زور دیا کہ وہ انسانی بنیادوں پر شہریوں نے انخلاء کے لیے راہ داریاں کھول دیں۔انسانی حقوق کی تنظیموں کا کہنا تھا کہ لاکھوں افراد گھروں سے نکل پڑے ہیں۔ انہیں پانی اور خوراک کی شدید قلت کا سامنا ہے۔ ان کے ساتھ بچے، خواتین، بوڑھے اور بیمار بھی ہیں۔ترکی نے جنگ زدہ شامی شہر ادلب سے متصل سرحد بند کردی ہے اور تمام چیک پوسٹوں پر سیکیورٹی بڑھا دی گئی ہے۔مبصرین کا کہنا تھا کہ جیسے جیسے شہر پر حملے تیز ہوں گے ایسے ایسے لوگوں کی نقل مکانی میں اضافہ ہوگا اور سرحد کی بندش کے نتیجے میں انسانی المیہ رونما ہوگا۔

Comments (0)
Add Comment