کراچی(امت نیوز)اقتصادی مشاورتی کونسل نے قرضے کیلئے آئی ایم ایف کے پاس جانے سے گریز کے طریقوں پر غور شروع کردیا۔ قیمتی زر مبادلہ بچانے کیلئے پنیر،لگژری کاروں اوراسمارٹ فونز کی درآمد پرپابندی کی تجویز دی گئی ہے۔ کونسل کے رکن اشفاق حسن نے برطانوی میڈیا کو بتایا کہ اقتصادی مشاورتی کونسل کے جمعرات کو ہونے والے اجلاس میں کسی ایک رکن نے بھی آئی ایف سے رجوع کی تجویز پیش نہیں کی۔انہوں نے بتایا کرنٹ خسارے پر قابو پانے کیلئے بعض درآمدات پر پابندی اور برآمدات میں اضافے پر غور کیا گیا۔ اجلاس میں تجویز دی گئی کہ پنیر، لگژری کاروں، اسمارٹ فونز اور پھلوں کی در آمد پر ایک سال کیلئے پابندی لگا دی جائے۔ اس سے ملک کو 4سے5 ارب ڈالر زر مبادلہ کی بچت ہوگی۔ اشفاق حسن نے کہا کہ فی الحال پابندی کا فیصلہ نہیں کیا گیا تاہم مارکیٹیں غیر ملکی پنیر سے بھری پڑی ہیں۔ ایسی صورتحال میں کہ جب ہمارے پاس ڈالروں کی کمی ہے کیا اتنا پنیر منگوانا مناسب ہے؟انہوں نے کہا برآمدات میں اضافے سے 2ارب ڈالر حاصل ہو سکتے ہیں۔ اس سے بحران میں کمی لانے میں مدد ملے گی۔