راولپنڈی (خبرنگارخصوصی)پاکستان سنی تحریک علماء بورڈکے رہنما علامہ نثاراحمد نوری کو انسدادِ دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے باعزت بری کردیا۔تفصیلات کے مطابق 2016ء میں تھانہ حضرومیں علامہ نثاراحمد نوری کے خلاف مذہبی منافرت پھیلانے کا بے بنیاد مقدمہ درج کیاگیا تھا،تاہم گزشتہ روز ڈسٹرکٹ اینڈسیشن جج سلیمان بیگ نے عدم ثبوت کی بنیادپر علامہ نثاراحمد نوری کومقدمہ نمبر143میں باعزت بری کردیا۔ پاکستان سنی تحریک راولپنڈی کے رہنماؤں علامہ طاہراقبال چشتی، علامہ پیرعمران نظامی، علامہ شوکت حسین نقشبندی،علامہ فضل الرحمن، علامہ یونس حقانی ودیگرنے علامہ نثاراحمدنوری کی باعزت بریت کو حق اور سچ کی فتح قراردیتے ہوئے اپنے مشترکہ بیان میں کہاکہ جھوٹے اور بے بنیادمقدمات ہمیں علم حق بلندکرنے سے نہیں روک نہیں سکتے،ہم آئین وقانون کی بالادستی پر یقین رکھتے ہیں،علامہ نثاراحمد نوری جیسے علماء صوفیاء کرام کے نظریات کے ترجمان اورانکی تعلیمات کے آمین ہیں،جنھوں نے ہمیشہ دہشت گردی کے خاتمے کیلئے مثبت کردار ادا کیا اورقانون نافذ کرنے والے اداروں کاساتھ دینے کیلئے رائے عامہ ہموارکی، صرف پاکستان ہی نہیں بلکہ بین الاقوامی سطح پربھی ان کی گرانقدر خدمات کوقدرکی نگاہ سے دیکھا جاتاہے، پاکستان ہمارے اباؤاجدادنے اپنی جانوں کے نذرانے دیکر بنایاتھاانشاء اللہ ہم بھی پاکستان کی سلامتی، واستحکام اور اسلام کی سربلندی کیلئے اپنی آئینی وقانونی جدوجہد جاری رکھیں گے،سنی تحریک کے رہنماؤں نے وکیل دفاع چوہدری ظہراخترایدوکیٹ کو بھی خراج تحسین پیش کیاجن کے بھرپوردلائل کی بدولت علامہ نثاراحمد نوری باعزت بری ہوئے۔