بھاشا ڈیم کی تعمیر کیخلاف مغربی میڈیا نے مہم شروع کر دی

لندن (امت نیوز) بھاشا ڈیم کی تعمیر کے لئے کوششیں تیز ہوتے ہی مغربی میڈیا نے اس کے خلاف مہم شروع کر دی ہے، بی بی سی نے اس حوالے سے رپورٹ میں بھارت کی ترجمانی شروع کر دی اور کہا کہ گلگت بلتستان کا علاقہ ابھی تک بھارت کے ساتھ متنازع سمجھا جاتا ہے اور متنازع علاقے میں ڈیم بنانے کے لیے کوئی بھی مالیاتی ادارہ تعاون کو تیار نہیں، یہاں تک کہ چین بھی اس معاملے پہ کنی کترا کے الگ ہو گیا ہے۔ اس لئے بات چندہ مانگنے پر آگئی ہے، رپورٹ میں بھاشا ڈیم کی تعمیر کی جگہ پر آباد لوگوں کو بھی اکسانے کی بالواسطہ کوشش نظر آتی ہے اور کہا گیا ہے کہ ڈیم کی تعمیر سے بہت بڑی مقامی آبادی کو ہجرت کرنا پڑے گی، کئی آبادیاں، سڑکیں، انفراسٹرکچر کا حصہ اور تاریخی آ ثار زیر آب آ جائیں گے۔ ہر انسان کو یہ حق حاصل ہے کہ اسے اس کی آبائی زمینوں سے بے دخل کرتے ہوئے بہت نہ سہی تھوڑی سی ہمدردی اور انصاف کا مستحق سمجھ لیا جائے۔ ایک ایسے وقت میں جب چین دنیا کا سب سے بڑا ڈیم بنا رہا ہے اور ترکی میں بھی ایک بہت بڑے ڈیم کی تعمیر شروع ہو چکی ہے، بی بی سی نے دعویٰ کیا ہے کہ دنیا بھر میں بڑے ڈیم بنانے کا رجحان ختم ہو رہا ہے ۔ پھر زلزلے کا شوشہ بھی چھوڑا گیا ہے ،

Comments (0)
Add Comment