قحط زدہ ننگرپارکر میں جانوروں-پرندوں کیلئے پانی فراہمی شروع

کراچی (اسٹاف رپورٹر)خشک سالی سے سب سے زیادہ متاثرہ تھر کے علاقے ننگر پارکر میں جانوروں و پرندوں کو مرنے سے بچانے کیلئے محکمہ تحفظ جنگلی حیات اور رینجرز نے پانی کی فراہمی شروع کر دی۔ محکمہ تحفظ جنگلی حیات، ضلعی انتظامیہ اور رینجرز حکام نے علاقے کا سروے شروع کر دیا۔ حکومت سندھ نے ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے نہ فنڈز مختص کئے اور نہ ہی جائزہ اجلاس منعقد ہو سکا۔ تفصیلات کے مطابق خشک سالی کی لہر کے دوران صحرائے تھر کا علاقہ ننگر پارکر سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے تاہم حکومت سندھ نے اب تک فنڈز مختص نہیں کئے۔ ننگر پارکر میں محکمہ تحفظ جنگلی حیات اور رینجرز نے جانوروں اور پرندوں کو مرنے سے بچانے کیلئے پانی کی فراہمی شروع کر دی ہے۔ رینجرز حکام نے وائلڈ لائف اور ضلعی انتظامیہ کو مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ ذرائع کے مطابق پہلے مرحلے میں ان علاقوں تک پانی پہنچایا جائے گا، جہاں نیل گائے زیادہ تعداد میں پائی جاتی ہے، پانی کمی سے 3نیل گائے مرنے کے واقعات سامنے آچکے ہیں۔ تھر اور کوہستان میں خشک سالی اور قحط کا دائرہ تیزی سے وسیع ہو رہا ہے، تاہم سندھ ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی کی طرف سے کسی قسم کے اقدامات نہیں کئے گئے۔ اس سلسلے میں سیکریٹری تحفظ جنگلی حیات سہیل اکبر شاہ کا کہنا ہے کہ خشک سالی سے متاثرہ علاقوں کےسروے کیلئے ہدایات جاری کی جاچکی ہیں، رپورٹس ملنے کے بعد فنڈز جاری کئے جائیں گے۔ انہوں نے رینجرز حکام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ مٹھی، تھرپارکر اور ننگر پارکر کےمتعدد علاقے ایسے ہیں جہاں رینجرز معاونت کے بغیر امدادی کارروائیاں نہیں کی جا سکتیں۔ ایک سوال پرانہوں نے کہا کہ تھر اور کوہستان تیزی سے خشک سالی کی لپیٹ میں آ رہے ہیں۔

Comments (0)
Add Comment