کراچی(اسٹاف رپورٹر)سندھ بورڈآف ٹیکنیکل ایجوکیشن نے نقل مافیا کی چاندی کردی،نقل مافیا کے کہنے پر شہر بھر کے89 ٹیکنیکل کالجز میں سے درجن سے زائد امتحانی مرکز امتحان سے ایک روز تبدیل کردیئے گئے،ناظم امتحانات نہ ہونے سے امتحان متنازع ہوگیا۔تفصیلات کے مطابق سندھ بورڈ آف ٹیکنیکل ایجوکیشن انتظامیہ نے ڈپلومہ آف ایسوسی ایٹ انجیئنرسال دوئم کے امتحانات میں نقل مافیا کو خصوصی رعایت دیتے ہوئے امتحان سے ایک روز قبل ہی درجن سے زائد من پسند امتحانی مرکز قائم کردیئے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ بیشتر ایسے امتحانی مرکز قائم کئے گئے ہیں ،جن کا الحاق بورڈ سے ہے ہی نہیں،معلوم ہوا ہے کہ سندھ بورڈ آف ٹیکنیکل ایجوکیشن کے تحت ہونے والے ڈپلومہ آف ایسوسی ایٹ انجیئنر سا ل دوئم کے امتحانات کا آغاز 12ستمبر 2018سے کیا جارہا ہے۔جس میں کراچی بھر کے 89تعلیمی اداروں کو امتحانی مراکز بنایا گیا۔بورڈ کی جانب سے امتحانی شیڈول اور امتحانی مراکز کی تفصیلات6ستمبر کو جاری کی گئیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ امتحانی مراکز کی فہرست اور ڈیٹ شیٹ جاری ہوتے ہی بورڈ میں نقل مافیا،پاک سر زمین پارٹی کی ذیلی تنظیم اسٹوڈنٹ فیڈریشن آف پاکستان،متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کی ذیلی تنظیم آل پاکستان اسٹوڈنٹ فیڈریشن و دیگر طلبہ تنظیموں نے ڈیرے ڈال لئے اور بورڈ انتظامیہ پر دباؤڈالنا شروع کیا کہ مذکورہ امتحانی مرکز میں انہیں سیکورٹی رسک ہے اور ان کی مشاورت کے بغیر مرکز بنائے گئے ہیں ،جس کی وجہ سے وہ طلبہ سے امتحان کا بائیکاٹ کرائیں گے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ بورڈ چیئرمین نے ان کے دباؤ میں آکر شعبہ امتحانات کا ہنگامی اجلاس منعقد کیا ،جس میں تمام طلبہ تنظیموں،کالجز مالکان اور نقل مافیا کی من مانی کے مطابق امتحانی مراکز قائم کرنے کا فیصلہ کیا اور گزشتہ روز امتحانی مرکز تبدیل کی توثیق کردی گئی۔ ذرائع کا کہنا کہ بورڈ انتظامیہ نے نقل مافیا،طلبہ تنظیموں اور کالجز مالکان کو نوازنے میں قواعد وضوابط کو مکمل طور پر بالائے طاق رکھتے ہوئے ان اسکولز اور کالجز کو امتحانی مرکز بنا ڈالا جو بورڈ سے الحاق ہی نہیں ہے اور نقل مافیا کے زیر اثر ہے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ امتحانی مرکز فہرست میں درجن سے زائد ایسے ٹیکنیکل کالجز کے نام امتحان سے ایک روز قبل ہی خارج کر دیئے گئے ،جہاں نقل کی شرح نہ ہونے کے برابر ہے اور جہاں نقل مافیا کی کمائی نہیں ہوتی ہے ،جن میں پاک سوئس انسٹی ٹیوٹ،سینٹ پیٹرک ،حسنی کالج،وائے ایم سی اے کالج شامل ہیں۔ دوسری جانب بورڈ انتظامیہ ایک ماہ بعد بھی ناظم امتحانات تعینات نہ کرسکی ہے اور مذکورہ امتحان ناظم امتحانات کے بغیر ہی لئے جا رہے ہیں جس کے باعث بورڈ کے افسران و ملازمین اور نقل مافیا امتحان پر اثر انداز ہورہے ہیں ،جس سے امتحان کے متنازع ہونے کے خدشات بڑھ گئے ہیں۔ ’’امت‘‘ نے موقف کے لئے بورڈ چیئرمین مسرور احمد شیخ سے رابطہ کیا تو ان کے پی اے نے کال اٹینڈ کر کے کہا وہ گاڑی چلا رہے ہیں ،جبکہ بورڈ کے میڈیا کوارڈینیٹر ذوہیب کا کہنا تھا کہ ناظم امتحانات نہ ہونے کے باعث امتحانی مرکز سے متعلق مسائل ہوئے ہیں۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ تبدیل کئے گئے امتحانی مرکز کی فہرست تاحال جاری کیوں نہ کی گئی تو انہوں نے اس سے لاعلمی ظاہر کرتے ہوئے چیئرمین بورڈ سے رابطہ کرنے کو کہا۔واضح رہے کہ گزشتہ ماہ ناظم امتحانات اظہر علی شاہ دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئے تھے ،تب سے ہی مذکورہ عہدہ خالی ہے۔