لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان کے سابق وزیر اعظم نواز شریف کی اہلیہ کلثوم نواز کا تعلق کشمیری خاندان سے تھا،وہ1950ء میں لاہور میں پیدا ہوئیں۔ بیگم کلثوم ڈاکٹر محمد حفیظ کی بیٹی اور ماضی کے مشہور پہلوان گاما پہلوان کی پوتی تھیں۔انہیں ادب اور شاعری سے لگاؤ تھا۔ وہ اکثر ملکی معاملات چلانے میں اپنے شوہر سابق وزیر اعظم پاکستان کی ہمت بندھایا کرتی تھیں۔انہوں نے ابتدائی تعلیم ’مدرسہ البنات‘، لاہور لیڈی گریفن اسکول سے حاصل کی۔ انٹرمیڈیٹ کا امتحان اسلامیہ کالج سے جب کہ گریجوایشن فارمین کرسچن کالج لاہور سے کی اور ایم اے جامعہ پنجاب سے اُردو ادب میں کیا۔دوران تعلیم ہی کلثوم نواز کا رشتہ سابق وزیر اعظم نواز شریف سے طے ہو گیا اور شادی 1971ء میں ہوئی۔نواز شریف جب سیاست میں آئے تو کلثوم نواز کو عملی سیاست سے کوئی دلچسپی نہیں تھی۔ لیکن سابق ڈکٹیٹر جنرل (ر) پرویز مشرف کے مارشل لاء نے انہیں سیاست میں آنے پر مجبور کر دیا۔ جب 1999ء میں پرویز مشرف نے نواز شریف کی منتخب حکومت کا تختہ الٹ کر انہیں جیل بھیجا تو نواز شریف کی رہائی کی مہم چلانے کے لئے کلثوم نواز سیاسی میدان میں آئیں۔ نواز شریف کی گرفتاری کے خلاف جولائی 2000 میں لاہور میں نکالی گئی جس کے دوران پنجاب پولیس نے کلثوم نواز کی گاڑی کو کرین سے اٹھا کر مال روڈ پر واقع ’جی او آر ون‘ پہنچا دیا، جہاں انہیں نظر بند کر دیا گیا۔ بیگم کلثوم 1999 سے 2002 تک مسلم لیگ ن کی قائم مقام صدر رہیں۔پاناما کیس میں عدالتی فیصلے پر نواز شریف کی نااہلی کے بعد انہوں نے لاہور سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 121 سے ضمنی انتخاب لڑا۔ انتخابات سے قبل ہی جون 2017 میں بیماری کے باعث کلثوم نواز کو لندن منتقل کر دیا گیا اور ان کی انتخابی مہم ان کی بیٹی مریم نواز نے چلائی اور وہ کامیاب بھی ہوئیں تاہم بیماری کے باعث قومی اسمبلی کا حلف نہ اٹھا سکیں۔لندن میں دوران علاج ڈاکٹروں نے کلثوم نواز کو گلے کے سرطان کی تشخیص کی جس کی متعدد بارجراحی اور کیموتھراپی ہوئی۔ اس دوران، انکی طبعیت کئی مرتبہ بگڑی۔کلثوم نواز تین مرتبہ پاکستان کی خاتون اوّل رہیں۔ وہ پہلی مرتبہ 1990ء، دوسری مرتبہ 1997ء اور تیسری مرتبہ 2013ء میں خاتون اوّل بنیں۔ کلثوم نواز کے چار بچے مریم، اسما، حسن اور حسین ہیں۔