اسلام آ باد (نمائندہ امت)منی بجٹ کے تحت 400سے زائد اشیا مہنگی کرنے کی تجویز ہے جبکہ 400 ارب روپے سے زیادہ کے ٹیکسز لگائے جائیں گے،ترقیاتی بجٹ میں 140ارب کٹوتی کا امکان ہے،جبکہ پرتعیش اشیاء پر ڈیوٹی 1فیصد بڑھ سکتی ہے۔وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس آج ہو گا ۔تفصیلات کے مطابق وفاقی کابینہ کے اجلاس کے لیے سات نکاتی ایجنڈا جاری کر دیا گیا ہے۔ ایجنڈے کے نکات میں وزارت کیڈ ختم کرنے کا معاملہ بھی شامل ہے۔کابینہ منی بجٹ کی منظوری دے گی جس میں 800ارب روپے کی ٹیکس وصولیوں کے حوالے سے اضافی اقدامات کی منظوری دی جائے گی،پرتعیش اشیاء پر ایک فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی بڑھانے جبکہ ترقیاتی بجٹ میں 140ارب روپے کی کٹوتی کیے جانے کا امکان ہے ۔اس کے علاوہ کابینہ اجلاس میں ریگولیٹری نظام بہتر بنانے کے لیے ٹاسک فورس کے قیام اور چیئرمین بورڈ آف انوسٹمنٹ کی تعیناتی پر بھی غور کیا جائے گا۔کیبنٹ ڈویژن کے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق اثاثہ جات کی ریکوری کیلئے یونٹ کی منظوری اور انکم ٹیکس ترمیم آرڈیننس کے معاملات بھی کابینہ کے اجلاس میں زیر بحث آئینگے۔7 نکاتی ایجنڈے میں پاکستان نیوی کے قوانین میں ترمیم کا معاملہ بھی شامل ہے جبکہ کابینہ اجلاس میں صحت سے متعلقہ امور پر بھی غور کیا جائے گا۔ذرائع کے مطابق انکم ٹیکس کی سالانہ حد 6لاکھ روپے کیے جانے کا امکان ہے جبکہ موبائل فونز پر ڈیوٹی کی شرح میں اضافے کی بھی تجویز شامل کی گئی ہے ۔منی بجٹ میں تمام پر تعیش اشیاء سمیت مجموعی طور پر پانچ ہزار سے زائد اشیاء پر ایک فیصد اضافی ریگولیٹری اور کسٹم دیوٹی عائد کیے جانے کا بھی امکان ہے ان اشیا میں بیرون ملک سے درآمد کی جانے والی کھانے پینے کی اشیا ، کا سمیٹیکس، انرجی ڈرنکس ، پنیر ، چاکلیٹس وغیرہ شامل ہیں۔دولت ٹیکس عائدکیے جانے کی بھی تجویز ہے۔